اوساکا عالمی ایکسپو میں چینی پویلین دنیا کے استقبال کے لیے تیار ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بیجنگ :2025 جاپان کے اوساکا عالمی ایکسپو کا افتتاح 13 اپریل کو ہوگا۔ چین کا پویلین تقریباً 3500 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے اور یہ اوساکا عالمی ایکسپو کے سب سے بڑے غیر ملکی خود تعمیر کردہ پویلینز میں سے ایک ہے۔ چین کے پویلین میں “انسانی اور قدرتی ہم آہنگی”، “صاف پانی اور سرسبز پہاڑ”، اور “مسلسل ترقی” کے تین نمائشی زونز شامل ہیں۔
“انسانی اور قدرتی ہم آہنگی” زون میں، ڈون ہوانگ کی دیواروں کی پینٹنگز، ڈون ہوانگ کے نمونوں اور چینی قمری کیلنڈر کے چوبیس شمسی اصطلاحات کو اینیمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے، ڈون ہوانگ کے عناصر اور موسموں کی تبدیلی کی قدرتی تال کو متحرک انداز میں یکجا کیا گیا ہے ۔ “صاف پانی اور سرسبز پہاڑ” زون میں، ماحولیاتی تحفظ اور سماجی ترقی کی ہم آہنگی و اشتراک سے بننے والے خوبصورت چین کو پیش کیا گیا ہے۔ “مسلسل ترقی” زون میں چین کی جدت پر مبنی ترقی کی مسلسل کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔
چین کا پویلین چین کے چاند کے مشن چھانگ عہ-5 اور چھانگ عہ-6 سے لائے گئے چاند کی مٹی کے نمونے بھی پیش کرے گا، جو اس ایکسپو میں چین کے پویلین کی جانب سے عالمی ناظرین کے لیے ایک انتہائی قیمتی تحفہ ہوگا۔ 13 اپریل سے 13 اکتوبر تک اوساکا ایکسپو کے دوران، چین کے 30 سے زائد صوبوں کے متعلقہ اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے مختلف خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اوساکا ایکسپو میں چین کے پویلین میں دنیا کا استقبال ہے!
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج 16 ستمبر کو منایا جا رہاہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 دسمبر 1994 کو اعلان کیا کہ ہر سال 16 ستمبر کو اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن منایا جائے گا۔
1974میں امریکی کیمیا دانوں نے اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو 75 برسوں میں اوزون کی تہہ کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
اوزون کی تہہ کے خاتمے کی صورت میں نہ صرف دنیا بھر کا درجہ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جائے گا بلکہ قطب جنوبی میں برف پگھلنے سے چند سالوں میں دنیا کے ساحلی شہر غرق آب ہوجائیں گے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ا وزون کے خاتمے سے نہ صرف زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور گلیئشرپگھل رہے ہیں بلکہ انسانی زندگی پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔