میانمار کے اسکیم کمپاؤنڈز سے مزید 21 پاکستانی شہریوں کو بازیاب کروالیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
میانمار کے اسکیم کمپاؤنڈز سے مزید 21 پاکستانی شہری بازیاب ہوئے ہیں، پاکستانی سفیر رخسانہ افضال نے متاثرین کو بینکاک سے رخصت کیا۔
میانمار میں بازیاب پاکستانیوں کا واپس آنے والا یہ دوسرا گروپ ہے، میانمار میں اب بھی تقریباً 500 پاکستانی مرد و خواتین پھنسے ہوئے ہیں، اسکیم کمپاؤنڈز میں پھنسے پاکستانیوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ میانمار میں سیکڑوں پاکستانیوں کو جبری قید میں رکھے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔
میانمار میں جبری قید میں درجنوں پاکستانی خواتین بھی شامل ہیں۔ بیگار کیمپوں میں پاکستانیوں پر تشدد بھی کیا جانے لگا اور ان سے زبردستی غیر قانونی مالی جرائم بھی کروائے جا رہے ہيں۔
یہ تمام پاکستانی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں تاہم یہ نوجوان آن لائن جعلی بھرتیوں کے اشتہارات دیکھ کر روزگار کی تلاش میں تھائی لینڈ پہنچے۔
تھائی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر رخسانہ افضال نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ قید سے 11 پاکستانیوں نے فرار کی کوشش کی جن میں 6 بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے جنہيں پاکستان بھجوادیا گیا جبکہ باقی 5 لاپتہ ہیں اور ان کا کچھ پتہ نہیں چل رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے اچھی ملازمتوں کا جھانسہ دیکر بینکاک بلاتے ہیں اور نوجوان ایجنٹس کو پیسہ دیکر یہاں پہنچتے ہیں تو انہیں میانمار بھیج دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ میانمار میں اسکیم کمپاؤنڈ ہیں جب ایک بار وہ پھنس جاتے ہیں وہاں سے نکالنے کیلئے کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میانمار میں
پڑھیں:
کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی، ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی کروڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک نے سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز اپنے پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کر دیں۔ یہ انکشاف ٹک ٹاک کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین کمیونٹی گائیڈ لائنز انفورسمنٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوری سے مارچ 2025 کے دوران دنیا بھر میں 21 کروڑ 10 لاکھ 97 ہزار 307 ویڈیوز کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر ہٹائی گئیں، جو اپ لوڈ کی گئی کل ویڈیوز کا تقریباً 0.9 فیصد بنتی ہیں۔ ان ویڈیوز میں سے 18 کروڑ 43 لاکھ سے زائد کو خودکار نظام کے تحت شناخت کر کے حذف کیا گیا، جبکہ مزید جانچ پڑتال کے بعد 75 لاکھ ویڈیوز کو بحال بھی کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا
ٹک ٹاک کے مطابق اس سہ ماہی میں حذف کی گئی ویڈیوز کا 99 فیصد مواد صارفین کی شکایت سے قبل ہی ہٹا دیا گیا، جبکہ 94.3 فیصد ویڈیوز کو پوسٹ کیے جانے کے ابتدائی 24 گھنٹوں کے اندر پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کر دیا گیا۔
پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں ویڈیوز کو فوری طور پر حذف کیا گیا، جہاں مجموعی طور پر 95.8 فیصد مواد کو 24 گھنٹوں کے اندر پلیٹ فارم سے ہٹایا گیا، پاکستان میں اس عرصے کے دوران 2 کروڑ 49 لاکھ 54 ہزار سے زائد ویڈیوز کو ڈیلیٹ کیا گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت، پابندی تیسری مرتبہ مؤخر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ حذف کی گئی ویڈیوز میں ایک بڑی تعداد ایسی تھی جن کا تعلق حساس یا بالغ موضوعات سے تھا، جو ٹک ٹاک کی پالیسی کے خلاف ہیں۔ اس کے علاوہ ایسی ویڈیوز بھی شامل تھیں جن میں پلیٹ فارم کے تحفظ اور شائستگی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، یا پھر صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی سے متعلق پالیسیوں کو نظر انداز کیا گیا۔
کمپنی نے یہ بھی واضح کیا کہ حذف کی گئی ویڈیوز میں قابلِ ذکر تعداد اُن مواد کی بھی تھی جو جھوٹ پر مبنی یا گمراہ کن معلومات پر مشتمل تھیں، جبکہ کئی ویڈیوز ترمیم شدہ میڈیا یا مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اکاؤنٹ ڈیلیٹ نہ کرنے پر باپ نے 16 سالہ بیٹی کو قتل کردیا
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات پلیٹ فارم پر محفوظ اور مثبت ڈیجیٹل ماحول کو فروغ دینے کے لیے جاری رہیں گے، تاکہ صارفین کو بہتر اور ذمہ دارانہ آن لائن تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اکاؤنٹ ڈیلیٹ پاکستان ٹک ٹاک کمیونٹی گائیڈ لائنز