جی بی کے 100 اساتذہ کو وفاقی سطح پر تربیت دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
صوبائی وزیر تعلیم گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا نے ایک اہم تعلیمی اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کے اشتراک سے گلگت بلتستان کے 100 اساتذہ کو جدید تدریسی مہارتوں پر مبنی خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر تعلیم گلگت بلتستان غلام شہزاد آغا نے ایک اہم تعلیمی اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کے اشتراک سے گلگت بلتستان کے 100 اساتذہ کو جدید تدریسی مہارتوں پر مبنی خصوصی تربیت فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف اساتذہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے بلکہ پورے خطے میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانا بھی ہے۔ وزیر تعلیم نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت گلگت بلتستان کے تمام اضلاع سے 10، 10 منتخب اساتذہ کو ماسٹر ٹرینرز کے طور پر تربیت دی جائے گی جو بعد ازاں اپنے متعلقہ اضلاع میں دیگر اساتذہ کو تربیت دیں گے۔ اس تربیت میں جدید تدریسی طریقۂ کار نصاب کی بہتری طلبہ کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ اور تعلیمی ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال جیسے اہم موضوعات شامل ہوں گے۔ وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا کا کہنا تھا کہ اساتذہ کسی بھی تعلیمی نظام کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں اور جب تک ان کی پیشہ ورانہ تربیت اور ترقی پر توجہ نہیں دی جائے گی تعلیم میں بہتری ممکن نہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام گلگت بلتستان میں تعلیمی اصلاحات کی جانب ایک مؤثر اور نتیجہ خیز قدم ثابت ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اساتذہ کی ترقی کو اولین ترجیح دیتی ہے اور آئندہ بھی ایسے مزید تربیتی پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ خطے میں تعلیم کا معیار عالمی سطح سے ہم آہنگ ہو سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان وزیر تعلیم اساتذہ کو جائے گی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ فوری طور پر مولانا محمد دین کو برطرف کریں، سید علی رضوی
ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر کا کہنا تھا کہ مشیر وزیر اعلیٰ مولانا محمد دین کا طرزِ بیان نہ صرف حکومتی وقار کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ خطے کے پرامن ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی نے کہا ہے کہ قائدِ ملتِ جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی عوام کی دلیرانہ اور باوقار آواز ہیں، جبکہ محمد دین کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہے۔ ایک بیان میں سید علی رضوی نے کہا کہ آغا راحت حسین الحسینی ایک مدبر، باوقار اور عوام دوست مذہبی و سماجی رہنما ہیں، جنہوں نے ہمیشہ گلگت بلتستان کے حقوق، وحدت، امن اور ترقی کی خاطر بے باکی سے آواز بلند کی ہے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہر دور میں حق و صداقت کی علمبرداری کی ہے، چاہے معاملہ لینڈ ریفارمز کا ہو، معدنی وسائل کے تحفظ کا ہو یا عوامی حقوق کی جدوجہد کا، وہ ہمیشہ ہر فورم پر گلگت بلتستان کے عوام کی نمائندگی میں صفِ اول میں کھڑے رہے ہیں۔ ان کی بے مثال خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں، اور گلگت بلتستان کی غالب اکثریت ان کے اصولی مؤقف کی بھرپور تائید کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشیر وزیر اعلیٰ مولانا محمد دین کا طرزِ بیان نہ صرف حکومتی وقار کو ٹھیس پہنچاتا ہے بلکہ خطے کے پرامن ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان فوری طور پر مولانا محمد دین کو ان کے عہدے سے برطرف کریں۔ سید علی رضوی کا مزید کہنا تھا کہ قائد ملتِ جعفریہ آغا راحت حسین الحسینی جیسے جرات مند اور اصول پسند رہنما کی قدر و منزلت کی جائے اور ان کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنا جائے، گلگت بلتستان میں مذہبی رہنماؤں اور عوامی نمائندوں کے خلاف توہین آمیز رویے اور کردار کشی کا سلسلہ بند کیا جائے۔ آغا راحت حسین الحسینی نے ہمیشہ گلگت بلتستان میں بین المسالک ہم آہنگی، بھائی چارے اور ترقی کی مضبوط بنیادیں استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایسے عظیم المرتبت رہنما کی تضحیک درحقیقت گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین کے مترادف ہے۔