تاجر رہنمائوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ بلوچستان کا سندھ، کراچی سے پچیس دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے، تجارتی و کاروباری نظام معطل ہو چکا ہے، ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے غریب قوم اور ملک بھر کے چھوٹے تاجروں اور عام دکانداروں کو ریلیف نہ دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے مرکزی چیئرمین خواجہ سلیمان صدیقی، مرکزی صدر کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت کی مد میں غریب قوم کو جون تک عارضی ریلیف سے کام نہیں چلے گا، مستقل بنیادوں پر ریلیف دیا جائے، آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کیا جائے اور بجلی کا فائدہ نہ دینے والی آئی پی پیز کمپنیوں کو ختم کیا جائے، بجٹ میں بجلی کے بلوں میں عائد ٹیکسز سمیت دیگر ٹیکسز ختم کئے جائیں، تجاوزات کی آڑ میں ملتان سمیت پنجاب بھر کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا، جس کی وجہ سے تاجروں کا اربوں روپے کا معاشی نقصان کیا گیا، جیسے تاجر سزا یافتہ مجرم ہیں، ملک میں کوئی معاشی پالیسی نہیں ہے، کسان تباہ حالی کا شکار ہے اٹھارہ سو روپے من گندم کی قیمت ہوچکی ہے جس کی وجہ سے آج کسان انتہائی معاشی بدحالی کا شکار ہے، کسانوں کو مناسب امدادی قیمت دی جائے۔

 مرکزی سیکریٹری جنرل سید عبدالقیوم آغا نے کہا کہ بلوچستان آگ میں جل رہا ہے جس کی کسی کو بھی پرواہ نہیں ہے، خوشحالی بلوچستان، کے پی کے خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے، افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ بلوچستان کا سندھ، کراچی سے پچیس دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے، تجارتی و کاروباری نظام معطل ہو چکا ہے، ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے غریب قوم اور ملک بھر کے چھوٹے تاجروں اور عام دکانداروں کو ریلیف نہ دیا گیا، ایف بی آر میں بیٹھے کرپٹ افسران و اہلکاروں کی کرپشن کا راستہ روکنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات نہ کئے گئے، رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں ریلیف نہ دیا گیا اور شدید بڑھتی ہوئی گرمی سے پریشان حال تاجروں کی دکانوں پر شیڈ، ترپالیں لگانے اور تجاوزات آپریشن ختم کرنے کے احکامات جاری نہ کئے گئے تو مرکزی تنظیم تاجران ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے سے گریز نہیں کرے گی، شٹرڈاون، دھرنے اور ہڑتالوں سے گریز نہیں کریں گے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا، اس موقع پر غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی گئی اور ملک بھر کی تاجر برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اسرائیلی و امریکہ کی مصنوعات کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں، جبکہ پریس کانفرنس میں جنوبی پنجاب کے صدر شیخ جاوید اختر، ضلع ملتان کے صدر سید جعفرعلی شاہ، ملتان کے صدر خالد محمود قریشی، جنوبی پنجاب کے سنیئر نائب صدر حاجی ندیم قریشی، بوہر گیٹ کے صدر چوہدری ریا ض شاہین، جنوبی پنجاب کے چیئرمین جاوید اختر خان
 اور دیگر رہنما موجود تھے۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نہیں ہے دیا گیا کے صدر

پڑھیں:

’’ سیاسی بیانات‘‘

پی ٹی آئی کی طرف سے بنائی گئی تحریک تحفظ آئین کے سربراہ، بلوچستان سے قومی اسمبلی کے رکن اور ماضی میں شریف فیملی سے نہایت قریبی تعلق رکھنے والے سیاستدان محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں آئین معطل ہو چکا، ہماری پارلیمنٹ کے اختیارات و بنیادی انسانی حقوق، جلسہ و جلوس، تحریر و تقریر اور احتجاج کرنے کی آزادی سب کچھ چھین لیے گئے ہیں اور ہمیں یہ خوف ہے کہ پاکستان ہماری اپنی غلط کاریوں کی وجہ سے ڈوب رہا ہے اور ملک کے تمام ادارے کرپشن میں مبتلا ہیں، جس کے خلاف ہر پاکستانی کو نکلنا ہوگا اور موجودہ حکومت کا خاتمہ بے حد ضروری ہو چکا ہے۔

حکومت مخالف سیاستدانوں کے ایسے بیانات آتے رہے ہیں تاہم جناب محمود اچکزئی نے نیا انکشاف یہ کیا ہے کہ ملک کا آئین معطل ہو چکا ہے لیکن دوسری طرف وہ اسی آئین کے تحت قائم قومی اسمبلی کے رکن ہیں اور ایوان میں جا کر دھواں دھار تقریرکرتے اور موجودہ حکومت کے خاتمے کی بات کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے عوام کو نظرانداز کر کے ارکان پارلیمنٹ کی بہت زیادہ تنخواہ اور مراعات بڑھائی ہیں جو تمام ارکان پارلیمنٹ باقاعدگی سے وصول کر رہے ہیں، ان ارکان میں وہ بھی شامل ہیں جو ایوان میں موجود رہنا گوارا نہیں کرتے۔ اگر آتے ہیں تو حاضری لگا کر واپس لوٹ جاتے ہیں۔

سبسڈائز کیفے ٹیریا انجوائے کرتے ہیں، پارلیمنٹ لاجز میں رہنا پسند کرتے ہیں لیکن اسمبلی میں کورم پورا کرنا اپنی آئینی ذمے داری نہیں سمجھتے ہیں۔ ایسے ارکان پارلیمنت کی آمد کا واحد مقصد حاضری لگا کر تنخواہ اور مراعات وصول کرنا اور اسلام آباد کے آرام دہ ایم این اے ہاسٹلز میں رہنا اور ذاتی کام نمٹانا رہ گیا ہے اور اس ایوان میں بعض ایسے ارکان پارلیمنٹ بھی ہیں جنھوں نے اسمبلی میں کبھی ایک لفظ بھی نہیں بولا مگر ضرورت پر انھیں ڈیسک بجاتے ضرور دیکھا گیا ہے اور وہ کسی احتجاج کا حصہ بھی نہیں بنتے مگر آئین کے تحت وہ رکن پارلیمنٹ ہیں اور حکومت کی فراہم کردہ مراعات بھی حاصل کر رہے ہیں۔

 محمود اچکزئی آجکل پی ٹی آئی کے حامی ہیں اورموجودہ حکومت کو پی ٹی آئی کے بیانیے کی طرح خود بھی غیر قانونی اور فارم 47 کی پیداوار قرار دیتے ہیں۔ لیکن جہاں استحقاق اور مراعات وغیرہ کا معاملہ ہو تو سب ایک ہوتے ہیں اور یہی اسمبلیاں آئینی بھی ہوتی ہیں۔ تمام ارکان موجودہ حکومت کی بڑھائی گئی تمام مراعات سے مستفید بھی ہو رہے ہیں اور کسی ایک نے بھی مراعات لینے سے انکار نہیں کیا۔

سیاست میں دوستی اور دشمنی وقت کے ساتھ تبدیل ہوجاتی ہے۔ ویسے بھی محمود خان اچکزئی پاکستان کے کوئی قومی لیڈر نہیں بلکہ اپنے بلوچستان کے بھی مسلمہ لیڈر نہیں ہیں، وہ بلوچستان میں بسنے والے پشتو بولنے والوں کی نمایندگی کرتے ہیں،، بلوچستان کے سارے پختون بھی ان کے ووٹر نہیں ہیں۔وہ بلوچستان کے ضلع پشین میں زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والے پختون لیڈر شمار ہوتے ہیں مگر اپنا اظہار خیال وہ خود کو قومی رہنما سمجھ کر کرتے ہیں کیونکہ آئین نے انھیں ہر قسم کی تقریر کا حق دیا ہوا ہے۔

ملک کے 1973 کے متفقہ آئین نے پاکستان کے ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی دے رکھی ہے۔ کیا کسی اور ملک میں اپنے ہی ملک کے بارے میں متنازع اور غیر محتاط تقریریں ہوتی ہیں؟ بلوچستان میں ہے جہاں آئے دن دہشت گردی کی وارداتیں ہوتی ہیں، مگرقوم پرست لیڈر بولیں گے تو وفاق کے خلاف یا بھی پنجاب کے بارے میں اشتعال تقاریر کریں گے۔سیکیورٹی اداروں کو برا بھلا کہیں گے لیکن دہشت گردوں کے خلاف بات نہیں کریں اور نہ ان کے سہولت کاروں کا کوئی ذکر ہوگا، اگر کوئی بات ہوگی تو وہ اگر مگر اور چونکہ چنانچہ کے انداز میں ہوگی۔ بلوچستان کے سماجی نظام میں اصلاحات لانے کا مطالبہ نہیں کریں گے بلکہ اس کے تحفظ کی بات کریں گے۔

صوبہ سندھ میں پاکستان کھپے کا نعرہ بھی لگا ، سندھ میں پی پی کی 17 سال سے حکومت ہے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت بھی قوم پرستوں کو نہ سمجھا پائی ہو کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں۔ سندھ کا امن برقرار رکھیں۔ سیاستدان حکومتی مراعات کا بھرپور فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں اور حکومت کے خاتمے کو ضروری سمجھتے ہوں۔ ملک کی عدالتوں سے حکومت مخالفین کو آئین کے مطابق سہولیات بھی مل رہیہیں لیکن وہ کھلے عام کہتے پھرتے ہیں کہ آئین معطل ہو چکا ہے۔ سمجھ نہیں آتی کہ یہ کس قسم کی سیاست ہے اور کس نظریے کی نمایندگی کرتی ہے؟

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کے زخموں پر مرہم رکھیں
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • ڈیگاری دہرے قتل کیس: مرکزی ملزم تاحال مفرور، مقتولہ کی والدہ 2 روزہ پولیس ریمانڈ پر
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
  • ’’ سیاسی بیانات‘‘
  • معروف ترک ڈرامے کورولس عثمان کے مرکزی کردار نے اپنی راہیں جدا کرلیں
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تاجروں کی ملاقات ،مسائل سے آگاہ کیا