سندھ کے تحفظات جائز ہیں،سکھر موٹروے کی تعمیر جلد شروع کریں گے ، وزیراعظم کا وزیراعلیٰ کو جوابی خط
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے چند روز قبل حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کراچی سکھر موٹروے شروع نہ ہونے تک تمام منصوبے روکنے کا کہا تھا
حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع میںوزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ کو جوابی خط میں حیدرآباد سکھر موٹر وے کو جلد پی ایس ڈی پی کا حصہ بنانے کی یقین دہانی کرادی
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہحیدرآباد ، سکھر موٹروے کی تعمیر جلد شروع کریں گے اور اس حوالے سے سندھ کے تحفظات جائز ہیں۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد ، سکھر موٹروے پر وفاق اور سندھ کے درمیان جاری تنازع سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو جوابی خط لکھ دیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے مراد علی شاہ کو آگاہ کیا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے کو جلد پی ایس ڈی پی کا حصہ بنایا جائے گا۔خط میں مزید کہا کہ ان کی ذاتی توجہ اور دلچسپی ہے کہ حیدرآباد موٹروے جلد تعمیر ہو، موٹروے پر سندھ کے تحفظات جائز ہیں، سکھر موٹروے کی تعمیر جلد شروع کریں گے ۔یاد رہے کہ چند روز قبل، سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی نے حیدر آباد – سکھر موٹروے کو دیگر منصوبوں پر ترجیح نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک کراچی سکھر موٹروے شروع نہیں ہوتا، اس وقت تک تمام منصوبے روکیں۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کی چیئر پرسن سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو تحلیل کر دیں اور ہائی ویز صوبوں کے حوالے کر دیں، کراچی سکھر موٹروے کے لیے پیسے نہیں تو لاہور ساہیوال موٹروے پر پیسے کیسے خرچ کر رہے ہیں؟خیال رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 14؍جنوری کو وزیراعظم شہباز شریف کو حیدرآباد – سکھر موٹروے کی تعمیر سے متعلق وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر کہا تھا کہ اس موٹروے کی تعمیر ملک کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سکھر موٹروے نہ ہونے سے اندرون ملک ٹریفک کی روانی دشوار ہو گئی ہے۔خط میں کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) نے اتحادی حکومت ہوتے ہوئے سندھ کے ساتھ ناانصافیوں کی حد کردی، وفاق این ایچ اے بجٹ کا کُل 38 فیصد پنجاب پر خرچ کرے گا، جب کہ سندھ کے لیے صرف 4 فیصد رکھا گیا ہے ۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے ) کے 105 منصوبوں میں سندھ کے صرف 6 منصوبے رکھے گئے جب کہ وفاق نے پنجاب کے لیے نیشنل ہائی وے کی طرف سے 33 منصوبے رکھے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ این ایچ اے نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سندھ کے صرف 6 منصوبے رکھے جس کے لیے 4.
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سکھر موٹروے کی تعمیر وزیراعظم شہباز شریف حیدرآباد سکھر مراد علی شاہ کہ حیدرآباد موٹروے پر سندھ کے کے لیے تھا کہ
پڑھیں:
گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال، این ڈی ایم اے نے ہائیڈرولوجیکل الرٹ جاری کردیا
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے دریاؤں میں بہاؤ اور سیلابی صورتحال پر تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں تریموں، مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر پانی کی سطح میں بتدریج کمی کے بعد صورتحال نارمل ہے، تاہم پنجند کے مقام پر 3 لاکھ 8 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے۔
جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، مظفرگڑھ، راجن پور، لودھراں، بہاولپور، رحیم یار خان، علی پور، سیت پور، لیاقت پور، اوچ شریف اور احمد پور شرقی میں شدید سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
دریائے راوی کی صورتحال مجموعی طور پر معمول کے مطابق ہے، تاہم گنڈا سنگھ کے مقام پر ایک لاکھ 8 ہزار کیوسک کا ریلا موجود ہے۔ دریائے ستلج میں صورتحال نارمل ہے جبکہ سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر 89 ہزار اور 83 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا اور تونسہ پر صورتحال معمول کے مطابق ہے، تاہم گڈو بیراج پر 6 لاکھ 35 ہزار کیوسک کے ساتھ اونچے درجے، سکھر بیراج پر 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے اور کوٹری بیراج پر 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک کے ساتھ نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے۔ گڈو بیراج پر موجود ریلا آئندہ 2 سے 3 روز میں سکھر اور 24 سے 26 ستمبر تک کوٹری بیراج تک پہنچے گا۔ کوٹری پر بہاؤ 4 لاکھ سے 4 لاکھ 45 ہزار کیوسک تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے۔ اب تک پنجاب میں تقریباً 27 لاکھ اور سندھ میں 16 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ خطرے سے دوچار علاقوں کے رہائشی فوری انخلاء کے عمل میں تعاون کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں، ہنگامی کٹس تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں۔ عوام کو مزید رہنمائی کے لیے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=F3IVfqm_21g
این ڈی ایم اے نے دریائے سندھ کے زیریں مقامات کے لیے ہائیڈرولوجیکل الرٹ کردیا۔
این ڈی ایم اے نے کہا کہ مشرقی دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کے باعث اگلے چند دنوں میں دریائے سندھ کے نچلے حصوں میں شدید سیلابی صورتحال متوقع ہے، آج گڈو بیراج پر آبی بہاو 635,759 کیوسک جو کہ 6.5 تا 7 لاکھ کیوسک بڑھ سکتا ہے۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502545846407285
این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ کے زیریں علاقوں میں اگلے 24 گھنٹوں تا 17 ستمبر تک تیز بہاؤ متوقع ہے جس کے باعث سکھر، کوٹری سمیت زیریں علاقوں میں شدید سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، لوگوں کے محفوظ انحلا کیلئے اقدامات جاری ہے۔ عوام حفاظتی انتظامات رکھیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
https://x.com/ndmapk/status/1967502557246587248