ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8ارب کی ادائیگی کے باوجود بجلی قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی
نیپرا کو اربوں روپے نقصان پر اعلیٰ حکام کی پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی سفارش

سندھ میں ونڈ پاور کے گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن میں خرابیاں، ونڈ پاور پروڈیوسرز کو 8 ارب روپے کی ادائیگی کے باوجود بجلی پیداوار قومی گرڈ میں شامل نہ ہو سکی، نیپرا کو اربوں روپے کا نقصان ہو گیا، اعلیٰ حکام نے انکوائری کرنے کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور یو ایس ایڈ کے درمیان ستمبر 2015میں سندھ ونڈ کاریڈور کے ذریعے بجلی پیداوار کا معاہدہ ہوا، معاہدے کے بعد ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیز (ونڈ پاور پروڈیوسرز) کو 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ روپے ادا کئے گئے اور پروڈیوسرز بجلی فراہم کرنے کے لئے تیار تھے لیکن 220 کے وی کی جھمپیر گرڈ اسٹیشن ٹرپنگ اور غیر مستحکم ہونے کے باعث فل لوڈ نہیں لی سکی، گرڈ اسٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کی کمزوری کے باعث 5لاکھ 36ہزار 4 سو یونٹس ضائع ہو گئے ، جس کے نتیجے میں نیپرا کو 8ارب 64 کروڑ 80لاکھ روپے کا نقصان ہو گیا، پانی اور بجلی وزارت کو ستمبر 2020میں آگاہ کیا گیا، ڈی اے سی نے انتظامیہ کو سفارش کی ہے کہ پی پی ایم سی لیول پر انکوائری کی جائے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: اور پروڈیوسرز گرڈ اسٹیشن ونڈ پاور

پڑھیں:

گندم‘ کپاس کی پیداوار میں کمی‘ ناقابل تلافی نقصان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (انٹر نیشنل ویب ڈیسک) گندم اورکپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کا مذکورہ حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان کا اقتصادی صوبہ پنجاب، جس کی صوبائی حکومت نے کسانوں کے ساتھ ظلم کی انتہا کردی ہے۔
خالد حسین نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صرف گندم میں کسانوں کا 15 سے 20 کھرب کا نقصان ہوا جبکہ دوسری طرف گندم کی پیداوار 25 سے 30 فیصد کم ہوئی ہے۔
سربراہ کسان اتحاد نے آگاہ کیا کہ چاول کی برآمد کم ہونے سے بھی بہت بڑا نقصان ہواہے۔ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی سے کپاس کی پیداوار میں بھی خاطر خواہ کمی ہوئی جس کی وجہ سے 2 ارب ڈالر کی کپاس اور3 ارب ڈالر کی گندم باہر سے منگوانا پڑ رہی ہے۔
خالد حسین نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب میں کئی ایسے علاقے ہیں جہاں پر 2، 2 ماہ سے پانی میسرنہیں، اس صورتحال کے پیش نظر انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ بڑے ڈیم بنائے جائیں کیونکہ جو ڈیم بنانے کے خلاف ہےں، اس کے خلاف مہم چلائی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے بجلی کے بارے میںہمارا مو¿قف نہیں سنا، افسوس کی بات یہ ہے کہ عید کی پر مسرت موقع پر بھی ہماراکسان بھوکا مر رہا ہے، لہٰذا حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ دیہات میں جائیں اور کسانوں کی حالت دیکھیں کیونکہ وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ کسان مافیا ہے، ہم یہ الزام قبول کرتے ہیں۔
مذکورہ حوالے وزیر اعلیٰ سے انہوں نے اپیل کی ہے کہ کسان مافیا نے بہت سزا بھگت لی، اب تو اسے معاف کر دیں۔

متعلقہ مضامین

  • گندم‘ کپاس کی پیداوار میں کمی‘ ناقابل تلافی نقصان
  • موسمیاتی تبدیلی سے فصلوں کو نقصان، انڈیا میں قرضوں سے تنگ کسانوں کی خودکشیاں
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کر دیں
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش
  • کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ، عمارتوں کو نقصان پہنچا
  • کیا بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی عائد ہوگئی ہے؟ پاور ڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • پاور ڈویژن نے دو بجلی میٹرز پر پابندی کی خبروں کی تردید کر دی
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان