Daily Mumtaz:
2025-11-03@15:48:11 GMT

PTI ٹاپ لیڈرشپ آمنے سامنے،کارکن تذبذب کاشکار

اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT

PTI ٹاپ لیڈرشپ آمنے سامنے،کارکن تذبذب کاشکار

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بیرسٹرگوہر اور بیرسٹرعلی ظفرسمیت دیگروکلاء کی ملاقات کو پارٹی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجاکی طرف سے متنازع بنانے اور پارٹی کے اہم رہنماؤں کا نام لئے بغیرانہیں مقتدرہ کا مہرہ قراردینے کے سخت بیان کے بعد تحریک انصاف میں چپقلش اور دھڑے بندی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہراور سینیٹ میں پارلیمانی لیڈرعلی ظفرنے بھی سخت ردعمل کااظہارکردیاہیاور پارٹی کے سیکرٹری جنرل کے الزامات کو مستردکرکے انہیں اپنی حدود میں رہنے کامشورہ بھی دے دیاہے،گزشتہ روزعمران خان سے اڈیالہ جیل میں بیرسٹرگوہر،بیرسٹرعلی ظفرسمیت چھ وکلاء کی ملاقات کرائی گئی جب کہ علیمہ خان سمیت تین بہنوں اور کزن قاسم نیاز ی کی عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی گئی،سلمان اکرم راجاکو پولیس نے ایک ناکے پرروکے رکھا،ان واقعات کے بعد خیبرپختونخواہاوس میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی لیکن حیران کن طور پر حکومت اور اداروں پرتنقید کرتے ہوئے سلمان اکرم راجانے اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہراور بیرسٹرعلی ظفر کو نہ صرف شدید تنقیدکانشانہ بنایا بلکہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کامہرہ بھی قراردے دیااور یہ موقف اپنایاکہ بیرسٹرگوہرکانام توانہوں نے لیاہی نہیں تھاوہ کیسے ملنے چلے گئے؟عمران خان کی بہنون کو ملنے نہیںدیاجارہا،سلمان اکرم راجاکے اس بیان کی سوشل میڈیاپربہت تشہیرہوئی اور تحریک انصاف کے حامیوں نے سلمان اکرم راجاکو بہادراور جرات مند لیڈرقراردیاجب کہ بیرسٹرگوہر،بیرسٹرعلی ظفراورپارٹی کے دیگررہنماوں جن میں اعظم سواتی بھی شامل ہیں ان کی ٹرولنگ کی گئی اور انہیں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ قراددیاگیا،بدھ کو پارلیمنٹ ہاوس میں بات چیت کرتیہوئے بیرسٹرگوہرنے بھی سخت ردعمل دیااور انہوںنے سلمان اکرم راجاکو کڑاجواب دیااور کہاکہ اس سے پہلے وہ ہم پرتنقیدکریں اس بات کو جواب د ے دیں کہ جب ماضی میں عمران خان کی بہنوں کو ملاقات سے روکاگیاتوسلمان خود کیوں عمران سے ملنے چلے گئے تھے؟ان کااندازاورلب ولہجہ نامناسب تھابیرسٹرعلی ظفرقابل احترام ہیں اور ان پر تنقیددرست نہیں ہے،بیرسٹرگوہرنے سلمان اکرم راجاکی طرف سے مقتدرہ کامہرہ قراردیئے جانے کے الزام کا جواب اس اندازمیں دیاکہ گزشتہ روزعمران خان نے خود کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کادروازہ بندنہیں کیاجب کہ بیرسٹرعلی ظفر بھی کہہ چکے ہیں کہ اعظم سواتی کو عمران خان نے خود اسٹیبلشمنٹ مذاکرات کا راستہ نکالنے کی ہدایت کی تھی ،لگتاہے کہ سلمان اکرم راجااور دیگروکلاء عمران خان کے نام اور ان کی مقبولیت سے فائدہ اٹھاکرنہ صرف پارٹی میں اہم عہدے لے چکے بلکہ اسمبلیوں میں پہنچے ہیں ان کا فوکس عمران خان کی رہائی ہوناچاہئے نہ کہ آپس میں ہروقت الجھتے رہیں،سلمان اکرم راجاکالب ولہجہ ایساتھاجیسے کوئی ڈکٹیٹربول رہاہو،سلمان اکرم راجااور بیرسٹرعلی ظفرکے ماضی میں بھی اختلافات رہے ہیں ،ایک موقع پر جب جوڈیشل کمیشن کے ارکان کے لئے بیرسٹرگوہراور علی ظفرکانام لینے کافیصلہ ہواتو سلمان اکرم راجانے عمران خان کے پاس جاکریہ فیصلہ تبدیل کرادیااور ان کی جگہ عمرایوب اور شبلی فراز کو نامزدکرایامگر چند ہفتے بعدہی عمران خان نے سلمان اکرم راجاکی تجویز کو ختم کرتے ہوئے دوبارہ جوڈیشل کمیشن کے لئے دونوں سینئروکلاء کو نامزدکردیا،بہرحال پی ٹی آئی کی قیادت کو آپس میں لڑائیاں بڑھانے کی بجائے عدالتوں میں مؤثراندازمیں قانونی اور میدان میں سیاسی جنگ لڑنے کی حکمت عملی بنانی چاہئے،دوسری جانب بلوچستان کے معاملے پر نیشنل پارٹی کے صدراور سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے ن لیگ کے صدرسابق وزیراعظم نوازشریف سے اہم ملاقات کی ہے جس میں بلوچستان میں حالات بہتربنانے کے لئے نوازشریف کو سیاسی کرداراداکرنے کی درخواست کی گئی ہیاور نوازشریف نے وعدہ کیاہے کہ غیرملکی دورے سے واپسی کے بعدوہ کوئٹہ کادورہ کریں گے اور بلوچستان کے حالات بہتربنانے کے لئے جلدوزیراعظم شہبازشریف سے بھی بات کریں گے ،اخترمینگل کا دھرناختم کرانے کامعاملہ بھی زیربحث آیانوازشریف نیماہرنگ بلوچ کے معاملے پر ڈاکٹرعبدالمالک کو کسی بات کاجواب نہیں دیانوازشریف کے دوسرے اورتیسرے دورحکومت کو دیکھاجائے تو انہوں نے بلوچستان میں حالات بہتربنانے اور تحفظات دورکرنے کیلئے عملی اقدامات کئے تھے 1997میں نوازشریف نے ن لیگ کی اکثریت کے باوجود قوم پرست رہنمااخترمینگل کو وزیراعلیٰ بنوانے میں مدد کی جب کہ 2013 میں ڈاکٹرعبدالمالک کو ن لیگ کی حمایت سے وزیراعلیٰ بنوایااور2018 تک بلوچستان کے حالات کافی بہترہوگئے تھے لیکن بعدازاں باپ پارٹی کی تشکیل کے بعد جو حالات بنے وہ بھی بلوچستان میں حالات خراب کرنے کی ایک وجہ ہے جب کہ بیرونی مداخلت ،بھارت کی طرف سے بی ایل اے اور دیگرکالعدم تنظیموں کی مدد کرنے سے صورتحال خراب ہوئی ہے،حکومت اور سکیورٹی ادارے بلوچستان میں امن کیلئے انتھک کوششیں کررہے ہیں،ٹارگٹڈآپریشن بھی جاری ہیں،بلوچستان میں جو سیاسی رہنما پاکستان کے آئین کے مطابق اپنے حقوق کے لئے مطالبات کررہے ہیں ان کے ساتھ مذاکرات کئے جانے چاہئیں لیکن جو تنظیمیں غیرملکی طاقتوں کی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹاجاناچاہئے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے سلمان اکرم بلوچستان میں پارٹی کے کے لئے اور ان ہیں ان

پڑھیں:

پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم

پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر حتمی فیصلہ ہمیشہ عمران خان ہی کرتے ہیں اور جو لوگ پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں، ان کا اب جماعت سے کوئی تعلق نہیں رہا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں کیا ہدایات دیں؟ شیخ وقاص اکرم نے تفصیلات بتادیں

نجی ٹی وی سے گفتگو میں شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والوں نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں کئی بار خود کو اہم ثابت کرنے کی کوشش کی، یہاں تک کہ اڈیالہ جیل کے باہر بھی سیاسی بیانیہ بیچنے کی کوشش کی گئی، مگر انہیں کوئی پذیرائی نہیں ملی۔

شاہ محمود قریشی سے پی ٹی آئی چھوڑنے والے رہنماؤں کی حالیہ ملاقات سے متعلق سوال پر شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جب ان لوگوں کو عمران خان نے خاطر میں نہیں لایا اور سہیل آفریدی کے وزیرِ اعلیٰ بننے کے بعد بات نہ بنی تو یہ لوگ اب کوٹ لکھپت کا رُخ کر چکے ہیں، جہاں وہ شاہ محمود قریشی سے مل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے شیخ وقاص اکرم کا نام واپس، جنید خان نامزد

انہوں نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والے اب مکمل طور پر غیر متعلقہ ہیں، وہ اپنی سیاسی دکان چمکاتے رہیں، پی ٹی آئی پر ان کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ پارٹی سے جڑے تمام فیصلے اور مشاورت براہِ راست عمران خان تک پہنچتی ہے، چاہے وہ شاہ محمود قریشی ہوں، یاسمین راشد یا اعجاز چوہدری — سب کا مؤقف عمران خان تک جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟

انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی ہمیشہ مصالحت اور مذاکرات کے حامی رہے ہیں اور ان کے پیغامات بھی عمران خان تک پہنچتے ہیں، پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت بھی ان سے ملاقاتیں کرتی رہی ہے۔

آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی میں وہی فیصلہ نافذ ہوگا جو عمران خان کریں گے، کیوں کہ ان کی بات ہی پارٹی کا حتمی مؤقف تصور ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اڈیالہ جیل پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی شیخ وقاص اکرم عمران خان فواد چوہدری

متعلقہ مضامین

  • سیاسی منظرنامے میں ہلچل! سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات، پی ٹی آئی قیادت کے درمیان سیاسی رابطے تیز
  • سلمان اکرم راجہ کی شاہ محمود قریشی سے ہسپتال میں ملاقات، پارٹی امور پر گفتگو
  • عمران کی رہائی اولین ترجیح، کارکن  سرگرمیاں جاری رکھیں:سہیل آفریدی 
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
  • سلمان اکرم راجہ کی ہسپتال میں شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • سلمان اکرم راجہ کی اسپتال آمد، شاہ محمود قریشی کی عیادت اور اہم ملاقات
  • پی ٹی آئی میں حتمی فیصلہ عمران خان کا، چھوڑ کر جانے والے غیر متعلقہ ہیں: شیخ وقاص اکرم
  • شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی