خیبرپختونخوا حکومت کسی سزا یافتہ شخص کی مشاورت پر چلانا آئین کے منافی ہے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
خیبرپختونخوا حکومت کسی سزا یافتہ شخص کی مشاورت پر چلانا آئین کے منافی ہے، طلال چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 28 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت کو آئین و قانون کے مطابق چلایا جانا چاہیے، کسی سزا یافتہ شخص کی مشاورت پر حکومتی فیصلے کرنا آئینی طور پر درست نہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت یا مشاورت سے کابینہ کی تشکیل کے اعلانات آئین اور عدالتی فیصلوں کے منافی ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ آئین پاکستان کسی ایسے شخص کو جو عدالت سے سزا یافتہ ہو یا جیل میں قید ہو، حکومتی یا انتظامی فیصلوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دیتا، ماضی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور میں بھی عدالتِ عظمی نے واضح کیا تھا کہ جیل میں موجود شخص کے فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہوتی۔وزیر مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے بانی کے فیصلوں کو پارٹی پالیسی قرار دینا خود جماعت کے آئین کی خلاف ورزی ہے، پارٹی کا آئینی ڈھانچہ صرف چیئرمین کے عہدے کو تسلیم کرتا ہے، اگر کسی صوبے کی حکومت اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پسِ پشت ڈال کر کسی سزا یافتہ شخص کی مشاورت سے فیصلے کرے گی تو یہ نہ صرف آئینی بحران پیدا کرے گا بلکہ عوامی مینڈیٹ کی توہین بھی ہوگی۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ موجودہ وفاقی حکومت آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، کسی نیازی لا یا ذاتی قانون کے تصور کو قبول نہیں کیا جاسکتا، ملک میں قانون سب کے لیے برابر ہے، کسی فردِ واحد کو آئین سے بالاتر حیثیت نہیں دی جا سکتی، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اپنی صوابدید کے مطابق آزادانہ فیصلے کرے، آئینی استحقاق کا احترام کیا جائے اور کسی غیر متعلقہ فرد کے دبا میں آ کر حکومتی ڈھانچہ تشکیل نہ دے۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ صوبے میں حکمرانی آئین کے تابع ہوگی یا کسی سزا یافتہ شخص کے اشاروں پر، وزارتِ داخلہ اور وفاقی حکومت ملک میں آئینی نظم و ضبط اور ادارہ جاتی استحکام کے لیے ہر ممکن اقدام جاری رکھے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کی بنگلادیش کے آرمی چیف سے ملاقات،دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کی بنگلادیش کے آرمی چیف سے ملاقات،دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں فوری اور شدید حملوں کا حکم دیدیا ڈی جی این سی سی آئی اے وقار الدین سید کو عہدے سے ہٹا دیا گیا راولپنڈی: توہین ازواج مطہرات کیس میں سزا کیخلاف اپیل، ملزمہ کی سزائے موت کالعدم قرار، بری کرنے کا حکم استعفی تب دینگے جب جیل سے بانی پی ٹی آئی آئے گا: پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی منحرف گروپ پنجاب اسمبلی میں حکومتی اراکین وزرا کی عدم موجودگی پر برس پڑےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کسی سزا یافتہ شخص کی مشاورت طلال چوہدری پی ٹی آئی نے کہا
پڑھیں:
عمران خان، ان کی اہلیہ کو مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا، بہنوں پر واٹر کین چلانا شرمناک اقدام: سہیل آفریدی
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید اور مسلسل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔ صوبائی کابینہ اجلاس سے خطاب میں سہیل آفریدی نے کہا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید میں سردیوں کا سامان بھی فراہم نہیں کیا جا رہا، عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن چلانا اور بے عزتی کرنا شرمناک اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اس ناروا اور غیر انسانی سلوک کی بھرپور مذمت کرتی ہے، این ایف سی اجلاس میں صوبائی حقوق کے لیے سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو خوش ائند ہے، سب کمیٹی کی سربراہی صوبائی مشیر خزانہ کریں گے، واجبات کے حوالے سے سفارشات وفاق کو پیش کی جائیں گی۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ صوبے کے حقوق کے لیے تمام سیاسی و قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے، وزیراعلیٰ نے این ایچ پی اور این ایف سی بقایاجات پر محکمہ خزانہ کو ہر ہفتے وفاق کو خط ارسال کرنے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، سات سال میں صرف 168 ارب دیے گئے، 532 ارب اب بھی بقایا ہیں، تمام محکمے اپنے بقایاجات کے حوالے سے وفاق کو ہفتہ وار خط ارسال کریں تاکہ ساری چیزیں ریکارڈ پر ہوں۔ خیبر پی کے کابینہ نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں ای ٹرانسفر پالیسی 2025 کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کابینہ اجلاس میں بتایا کہ نئی پالیسی سے میرٹ کی بالادستی کو عملی شکل ملے گی، جبکہ اساتذہ بلاوجہ تقرر و تبادلوں کی دوڑ سے نکل کر اپنی توجہ تعلیم کے اصل مقصد پر مرکوز رکھ سکیں گے۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ صوبے میں اس وقت پوسٹنگ اور ٹرانسفر پر پابندی عائد ہے اور 200 سے زائد سفارشیں موصول ہونے کے باوجود کسی کو قبول نہیں کیا گیا، جس سے حکومتی عزم واضح ہوتا ہے کہ آگے تمام فیصلے شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر ہوں گے۔ نئی ای ٹرانسفر پالیسی میں موجودہ سکول میں مدتِ تعیناتی، سٹوڈنٹ ٹیچر ریشو (STR)، اور سالانہ نتائج جیسے اہم اشاریوں کو بنیادی معیار بنایا گیا ہے۔