یو اے ای میں پاکستانی ویزوں پر مکمل پابندی نہیں، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ویزوں پر مکمل پابندی نہیں ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ اہم تعلقات ہیں۔ اور نمائندہ خصوصی کا دورہ کابل اہم رہا۔ جبکہ متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ مشکل وقت میں افغانیوں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔ اپنی سرحدوں کو آزاد اور محفوظ بنانا ہماری پالیسی ہے۔ اور غیر قانونی مقیم لوگوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ خارجہ پالیسی وفاق کا معاملہ ہے۔
امریکی نائب صدر نے چینی شہریوں کو 'گنوار' کہہ دیا، چین کا سخت ردعمل
شفقت علی خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے ٹی او آرز کا معاملہ چیک کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے 14 ممالک کے لیے ویزا معطلی کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ جبکہ ہمارے چین کے ساتھ قریبی دیرینہ تعلقات ہیں۔ اور ہم امریکہ کی جانب سے ٹیرف تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اسٹیرنگ کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکہ میں تعلیمی ویزوں کی معطلی کی اطلاعات دیکھی ہیں۔ اور اس معاملے پر امریکہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں پاکستانی ویزوں پر مکمل پابندی نہیں ہے۔
کن سٹارز کے لوگوں کیلئے اپریل کا مہینہ مالی اعتبار سے شاندار رہے گا؟زبردست پیشگوئی سامنے آ گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کے ساتھ
پڑھیں:
بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
ترجمان نادرا شباہت علی نے کہا ہے کہ بچے کی پیدائش پر اس کی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے۔
اس حوالے سے ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس کی معیاد 18سال تک کی ہے، والدین میں سے کوئی ایک کسی بھی وجہ سے موجود نہیں ہے تو بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے تمام نادرا سینٹرز میں مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز ہیں، ان کی تعداد بڑھائیں گے۔
شباہت علی کا کہنا ہے کہ معمر افراد کے لیے جن کے فنگر پرنٹس کا مسئلہ ہوتا ہے ان کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم لارہے ہیں۔
ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے سرٹیفکیٹ کا حصول ضروری ہوتا ہے۔