128 سال بعد کرکٹ کی اولمپکس میں واپسی؛ پاکستان مشکل میں!
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (او آئی سی) نے 128 سال بعد کرکٹ کو باقاعدہ طور پر اولمپکس میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں میں کرکٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلی جائے گی، جس میں مینز اور ویمنز کے ایونٹس میں 6، 6 ٹیمیں ہوں گی تاہم پاکستان ٹیم کی اولمپکس میں شرکت رینکنگ سے مشروط ہے۔
پاکستان اسوقت آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل کی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود ہے جبکہ اولمپکس میں محض ٹاپ 4 ٹیمیں شریک ہوگی۔
مزید پڑھیں: کرکٹ کی اولمپکس میں واپسی؛ 2028 میں 6 ٹیمیں حصہ لیں گی
آئی سی سی کی ٹی20 کی ٹاپ فور مینز ٹیموں میں بھارت، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس اولمپکس 2028؛ منتظمین اسٹیڈیمز کی تلاش میں لگ گئے
ادھر 2028 لاس اینجلس اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنے سے متعلق ڈیڈ لائن سامنے نہیں آئی ہے تاہم اگر پاکستان کرکٹ ٹیم کو اولمپکس کیلئے کوالیفائی کرنا ہے تو انہیں ٹاپ 4 میں جگہ بنانا ہوگی۔
مزید پڑھیں: کرکٹ کا کھیل باقاعدہ طور پر اولمپکس کا حصہ بن گیا
ناکامی کی صورت میں پاکستان اگلے 5 برس کا طویل انتظار کرنا پڑے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اولمپکس میں
پڑھیں:
دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی
کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کرینگے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارت کی دارالحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ کیرالہ کے وائناڈ اور پھر بہار کے بچھواڑا سے دہلی لوٹ کر سانس لینا حقیقی معنوں میں چونکا دینے والا تجربہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اپنے سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر متحد ہوں اور اس کے خلاف کچھ ٹھوس قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کریں گے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ دہلی والے ہر سال اس زہریلی ہوا کو جھیلنے پر مجبور ہوتے ہیں اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانس سے متعلق بیماریوں میں مبتلا افراد، اسکول جانے والے بچوں کے علاوہ بزرگوں کو فوری طور پر راحت کی ضرورت ہے، ہمیں اس آلودگی سے نمٹنے کے لئے فوری کارروائی کرنی چاہیئے۔ پرینکا گاندھی نے مودی، وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے فوری طور پر موثر قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق اتوار (2 نومبر) کو ہوا کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے آلودگی کم پھیلی، جس سے دہلی کی ہوا کا معیار "انتہائی خراب" کے زمرے میں رہا۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ہفتہ کو 303 سے بڑھ کر اتوار کی صبح 386 درج کیا گیا۔ دہلی کے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (اے کیو ای ڈبلیو ایس) نے بتایا کہ شمال مغربی سمت سے آنے والی ہواؤں کی رفتار شام اور رات کے دوران 8 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہو گئی، جس سے آلودگی کا پھیلاؤ رک گیا۔