وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس، برآمدات میں اضافے کیلئے مؤثر اقدامات پر زور
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں برآمدات سہولت سکیم کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سکیم کو مزید مؤثر بنانے اور برآمدی شعبے کو اس سے بھرپور فائدہ پہنچانے کیلئے کمیٹی کی عبوری سفارشات پیش کی گئیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملکی آمدن میں برآمدات کے ذریعے اضافہ ہے اس مقصد کے تحت برآمدی صنعتوں کے خام مال اور مشینری کی درآمد میں آسانی کیلئے سکیم کو بہتر سے بہتر بنایا جا رہا ہے انہوں نے ہدایت کی کہ کمیٹی اپنی عبوری سفارشات کو ماہرین سے مزید مشاورت کے بعد حتمی شکل دے کر جلد رپورٹ پیش کرے وزیراعظم نے آئندہ بجٹ کی تیاری میں صنعتوں اور کاروباری تنظیموں کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ان کی تجاویز شامل کی جائیں تاکہ ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جا سکے اور مقامی صنعت کو برابر کا موقع فراہم ہو اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال احد چیمہ محمد اورنگزیب علی پرویز ملک سردار اویس لغاری مشیر وزیراعظم سید توقیر شاہ کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور برآمدی شعبے کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی ) کی مشترکہ دفاعی کونسل نے جمعرات کو ایک غیر معمولی اجلاس میں قطر پر اسرائیلی حملے کو “خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اجتماعی دفاعی اقدامات کرنے کی منظوری دے دی۔ دوحا پر اسرائیلی حملے کے بعد جی سی سی سربراہی اجلاس میں سیکورٹی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کیا گیا۔ خلیجی تعاون کونسل کے اعلامیہ کے مطابق جی سی سی ممالک نے مشترکہ فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اجلاس کے بعد جاری سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملے کی “سخت ترین الفاظ میں مذمت” کی جاتی ہے، جو ایک خطرناک اشتعال انگیزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خلیجی ممالک نے بیرون خطرات سے نمٹنے کے لیے اعلان کیا ہے کہ ایک ملک پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا۔
قطر کی میزبانی میں ہونے والے دوحا اجلاس میں 6 خلیجی ممالک نے دفاعی میکانزم کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق خلیجی تعاون کونسل ممالک نے 6 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں مشترکہ ٹریننگ اور مشترکہ انٹیلی جنس شیئرنگ پر زور دیا گیا ہے۔
جی سی سی ممالک کے درمیان علاقائی دفاعی نظام کےلیے مشترکہ کوآرڈی نیشن پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ خلیجی سربراہی اجلاس کے فیصلے کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اجتماعی پیغام قرار دیا گیا۔
جی سی سی ممالک نے واضح کیا کہ خطے میں کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا۔ کونسل کے فیصلے سے خطے میں اسرائیلی عزائم کیخلاف اجتماعی مزاحمت کا اعلان کیا گیا۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ قطر پر حملہ دراصل تمام جی سی سی ممالک پر حملہ ہے، اور دوحہ کی جانب سے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کی گئی۔
اجلاس میں طے پایا کہ متحدہ عسکری کمان کے ذریعے انٹیلی جنس کے تبادلے کو مزید بہتر بنایا جائے گا، جی سی سی آپریشنز سینٹرز کے درمیان فضائی صورتحال کی براہِ راست معلومات شیئر کی جائیں گی، اور بیلسٹک میزائلز کے خلاف ابتدائی وارننگ سسٹم کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر کام تیز کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اجتماعی دفاعی منصوبوں کو آپریشنز اور ٹریننگ کمیٹی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا، تین ماہ کے اندر مشترکہ فضائی دفاعی اور آپریشنز سینٹرز کی مشقیں کرائی جائیں گی، جس کے بعد ایک لائیو فضائی مشترکہ مشق بھی کی جائے گی۔
وزراء نے زور دیا کہ خلیجی ممالک کی سلامتی ناقابل تقسیم ہے اور مشترکہ دفاعی معاہدے کے تحت تمام عسکری و انٹیلی جنس سطح پر تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ خطے کی حفاظت اور طاقتور دفاعی صلاحیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اجلاس قطر کے نائب وزیراعظم و وزیرِ مملکت برائے دفاعی امور شیخ سعود بن عبدالرحمن بن حسن آل ثانی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں تمام چھ جی سی سی ممالک کے وزرائے دفاع اور اعلیٰ نمائندے، نیز جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدوئی شریک ہوئے۔