کراچی کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان، مضافات میں گرج چمک کے بادل بننے کی پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی کے موسم کی صورتحال سے متعلق پیش گوئی کی ہے کہ شہر کا موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے محکمہ موسمیات کے مطابق آج شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 25.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 سے 35 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی توقع ہے اس کے علاوہ ہوا میں نمی کا تناسب 77 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے اور شمال مغرب سے ہوائیں 12 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن نے بھی کراچی کے موسم کے حوالے سے بتایا کہ آج شہر کا موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم دوپہر کے وقت وقفے وقفے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے ان کا کہنا تھا کہ ہواؤں کی رفتار 30 سے 35 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے موسمیاتی تجزیہ کار کے مطابق گرم موسم اور نم ہواؤں کی وجہ سے کراچی کے مضافات میں گرج چمک کے بادل بننے کی پیش گوئی کی گئی ہے یہ صورتحال کراچی کے رہائشیوں کے لیے موسم میں اضافی شدت کا سبب بن سکتی ہے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ گرمی اور مرطوب موسم سے بچا جا سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے ٹیرف نے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست کر دی۔ عالمی معیشت کے ساتھ امریکی معیشت کی شرح نمو بھی نما کم رہنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کے روز شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی محصولات نے نمایاں طور پر عالمی معیشت کو تنزلی کی طرف دھکیل دیا ہے، جس کی وجہ سے 2025ء میں عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار کم ہو کر 2.8 فیصد تک ہی رہ جائے گی۔تجارتی محصولات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے آئی ایم ایف نے رواں برس کے لیے امریکی اقتصادی ترقی کی پیشن گوئی میں سب سے بڑی کمی کی ہے۔ جنوری میں امریکہ کے لیے آئی ایم ایف کا تخمینہ 2.7 فیصد سے کچھ ہی کم تھا، تاہم اب ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق امریکی معیشت کی شرح نمو 1.8 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ ادارے نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال میں تیزی سے اضافہ عالمی ترقی میں نمایاں مندی کا باعث بنے گا۔ آئی ایم ایف کے اقتصادی مشیر پیئر اولیور گورنچاس نے کہا کہ گزشتہ برس عالمی ترقی کی پیشن گوئی 3.1 فیصد رہنے کی پیشین گوئی کی گئی تھی، جبکہ رواں برس 3.3 فیصد رہنے کی توقع تھی، جو کم ہو جائے گی۔