اجے دیوگن نے کامیڈی فلم دھمال 4 کی شوٹنگ مکمل کرلی، کب ریلیز ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
مشہور کامیڈی فرنچائز دھمال کی چوتھی فلم کے پہلے حصے کی شوٹنگ مکمل کرلی گئی۔
اجے دیوگن نے دھمال 4 کی ٹیم اور ساتھی اداکاروں کے ساتھ انسٹاگرام پر تصاویر شیئر کر کرتے ہوئے مداحوں کو یہ خوشخبری سنائی ہے کہ ان کی فلم دھمال 4 کی ایک شہر میں شوٹنگ مکمل کرلی گئی ہے۔
پہلی تصویر میں ہدایتکار اندرا کمار کے ساتھ اجے دیوگن، رتیش دیشمکھ، ارشد وارثی، جاوید جعفری، سنجے مشرا، سنجیدہ شیخ اور انجلی آنند موجود ہیں۔ دوسری تصویر میں اجے دیوگن نے اندرا کمار، پروڈیوسر بھوشن کمار، کمار منگت پاٹھک اور دیگر کے ساتھ پوز دیا۔
تصاویر کے ساتھ کیپشن میں اداکار نے لکھا ’پاگل پن واپس آ گیا ہے #Dhamaal4 زور و شور سے شروع، مالشیج گھاٹ شیڈول مکمل، ممبئی میں شوٹنگ جاری! اب ہنسی کا طوفان آئے گا‘۔
View this post on InstagramA post shared by Ajay Devgn (@ajaydevgn)
مداحوں نے اداکار کی پوسٹ پر دلچسپ تبصرے کیے جبکہ کئی مداحوں نے تصاویر میں آشیش چوہدری اور بومن ایرانی کی غیر موجودگی پر افسوس ظاہر کیا۔
واضح رہے کہ مادھوری ڈکشٹ بھی اس فلم میں اہم کردار ادا کریں گی۔ فلم کب ریلیز ہوگی اس کی کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آسکی۔ اجے دیوگن اس وقت اپنی فلم ’ریڈ 2‘ کی تشہیر میں بھی مصروف ہیں، جو یکم مئی 2025 کو ریلیز ہو رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔
متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔
اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔
اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔
متن کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔
متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔
اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور 30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔
بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔