کورنگی ‘بھڑکتی آگ بدستور شدت سے جاری، منرل ٹیسٹ
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اٹامک انرجی کمیشن کا غیر معمولی گہرائی میں کھدائی کے دوران لگنے والی آگ کا سروے مکمل
آگ کے اطراف 500 میٹر علاقہ ممنوعہ ہے، 6کنٹونمنٹ بورڈ کے فائر ٹینڈرز موجود ہیں
سربراہ کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک نے کہا ہے کہ کورنگی کریک میں چند روز قبل اچانک بھڑکنے والی آگ اب بھی شدت کے ساتھ جاری ہے۔سربراہ کینٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک فیصل وٹو کے مطابق آگ کے پھیلا کو روکا جا چکا ہے۔ آگ کے اطراف 500 میٹر کے علاقے کو کورڈن آف کردیا گیا ہے۔ تمام 6 کنٹونمنٹ بورڈز کے فائر ٹینڈرز موقع پر موجود ہیں۔ شہری غیرضروری طور پر آگ لگنے والی جگہ کے قریب نہ جائیں۔سربراہ کینٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک کا مزید کہنا تھا کہ کورنگی میں لگنیوالی آگ کا پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نے سروے مکمل کرلیا ہے۔ اٹامک انرجی کمیشن کی سروے رپورٹ کے بعد مزید معلوم ہو سکے گا۔ پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور آئل کمپنی کیحکام بھی سرویکررہیہیں۔ کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ نیمزید منرل ٹیسٹ کیلیے اداروں سے رابطہ کرلیا ہے۔ آج منرل ٹیسٹ کی ٹیمیں اگ کے مقام کا سروے کریں گی۔انہوں نے کہا کہ منرل ٹیسٹ ٹیموں کی جانب سے ایئر کوالٹی کو چیک کیاجائیگا۔ ایئر کوالٹی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوگا یہاں میھتین گیس کتنی پائی جاتی ہے۔ وزارت پاکستان پیٹرولیم نے زیر زمین میتھین گیس کی جانچ کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کورنگی کریک منرل ٹیسٹ
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔