وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
وفاقی بجٹ کی تیاری کے دوران حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے ریلیف دینے کا عندیہ دیا ہے اور بجلی کے نرخوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے مکمل پلان تیار کر لیا گیا ہے جسے آئی ایم ایف کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا جبکہ بجلی کے بلوں میں کمی جولائی سے قبل ممکن بنانے کی کوشش جاری ہے اس حوالے سے آئی ایم ایف سے مشاورت کا عمل بھی جاری ہے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے تمام اہداف مکمل کر لیے گئے ہیں اور کچھ اہداف میں معمولی تاخیر ضرور ہوئی تھی لیکن ان پر بھی کام مکمل کر لیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ مئی میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری متوقع ہے جس کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے ساتھ ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت بھی فنڈز موصول ہوں گے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سرکاری اور نجی شعبے سے اٹھانوے فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں جن پر مشترکہ طور پر کام کیا جا رہا ہے بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل تمام متعلقہ شعبوں کو یہ بتا دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل ممکن ہوگا اور جن پر عمل نہیں ہو سکے گا ان کی وجوہات بھی واضح کر دی جائیں گی یکم جولائی سے نیا بجٹ حتمی شکل میں نافذ کر دیا جائے گا اور اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ فوری عمل درآمد ممکن بنایا جا سکے وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ تاجر برادری سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئی ہے تاہم تاجر دوست اسکیم کو ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے ایک آسان ٹیکس فارم تیار کیا جا رہا ہے جو ہر شہری خود بھی بھر سکے گا ٹیکس پالیسی اب وزارت خزانہ کے ماتحت کام کرے گی تاکہ شفافیت اور آسانی کو یقینی بنایا جا سکے دوسری جانب وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل وفاقی ترقیاتی پروگرام پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق مالی سال پچیس چوبیس کے آڈٹ اعتراضات سے بچنے کے لیے سرنڈر آرڈرز کے ذریعے پی ایس ڈی پی سے زائد فنڈز واپس مانگ لیے گئے ہیں وزارت خزانہ نے اس فیصلے سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو آگاہ کر دیا ہے یاد رہے کہ رواں مالی سال کے آغاز میں چودہ سو ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر وزارتوں اور ڈویژنز نے اپنی اسکیمز اور گرانٹس جمع کروائیں لیکن بعد ازاں پی ایس ڈی پی کو گیارہ سو ارب روپے تک محدود کر دیا گیا اب اس نظرثانی شدہ بجٹ سے زائد فنڈز کی ایڈجسٹمنٹ یا واپسی کی جائے گی حکومت آئندہ بجٹ کی تیاری بھی آئی ایم ایف کی مشاورت سے مکمل کر رہی ہے تاکہ تمام مالیاتی اہداف اور بین الاقوامی تقاضے پورے کیے جا سکیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں
واشنگٹن:وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے اسپرنگ اجلاسوں کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی بینکوں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت اور جاری اصلاحاتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ساختی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، جن کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فچ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری (B-) ملک کے مالیاتی استحکام کی عکاس ہے۔
ملاقات کا اختتام سوال و جواب کے سیشن پر ہوا جس میں شرکاء نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔
وفاقی وزیر نے ڈوئچے بینک کے اعلیٰ سطحی وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت محترمہ مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) کر رہی تھیں۔
ملاقات میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے خاص طور پر پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا پر زور دیا، جو کہ پاکستان کی مستحکم معیشت اور بہتر ہوتی کریڈٹ پروفائل کے پیش نظر ممکن ہو سکتے ہیں۔