Nawaiwaqt:
2025-07-25@01:54:48 GMT

وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے ریلیف

وفاقی بجٹ کی تیاری کے دوران حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے ریلیف دینے کا عندیہ دیا ہے اور بجلی کے نرخوں میں مزید کمی پر بھی کام جاری ہے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کیلئے مکمل پلان تیار کر لیا گیا ہے جسے آئی ایم ایف کے ساتھ بھی شیئر کیا جائے گا جبکہ بجلی کے بلوں میں کمی جولائی سے قبل ممکن بنانے کی کوشش جاری ہے اس حوالے سے آئی ایم ایف سے مشاورت کا عمل بھی جاری ہے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے تمام اہداف مکمل کر لیے گئے ہیں اور کچھ اہداف میں معمولی تاخیر ضرور ہوئی تھی لیکن ان پر بھی کام مکمل کر لیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ مئی میں آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری متوقع ہے جس کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے ساتھ ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت بھی فنڈز موصول ہوں گے بجٹ کی تیاری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سرکاری اور نجی شعبے سے اٹھانوے فیصد تجاویز موصول ہو چکی ہیں جن پر مشترکہ طور پر کام کیا جا رہا ہے بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل تمام متعلقہ شعبوں کو یہ بتا دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل ممکن ہوگا اور جن پر عمل نہیں ہو سکے گا ان کی وجوہات بھی واضح کر دی جائیں گی یکم جولائی سے نیا بجٹ حتمی شکل میں نافذ کر دیا جائے گا اور اس کے بعد اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی تاکہ فوری عمل درآمد ممکن بنایا جا سکے وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ تاجر برادری سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئی ہے تاہم تاجر دوست اسکیم کو ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے ایک آسان ٹیکس فارم تیار کیا جا رہا ہے جو ہر شہری خود بھی بھر سکے گا ٹیکس پالیسی اب وزارت خزانہ کے ماتحت کام کرے گی تاکہ شفافیت اور آسانی کو یقینی بنایا جا سکے دوسری جانب وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے قبل وفاقی ترقیاتی پروگرام پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ذرائع کے مطابق مالی سال پچیس چوبیس کے آڈٹ اعتراضات سے بچنے کے لیے سرنڈر آرڈرز کے ذریعے پی ایس ڈی پی سے زائد فنڈز واپس مانگ لیے گئے ہیں وزارت خزانہ نے اس فیصلے سے تمام وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو آگاہ کر دیا ہے یاد رہے کہ رواں مالی سال کے آغاز میں چودہ سو ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر وزارتوں اور ڈویژنز نے اپنی اسکیمز اور گرانٹس جمع کروائیں لیکن بعد ازاں پی ایس ڈی پی کو گیارہ سو ارب روپے تک محدود کر دیا گیا اب اس نظرثانی شدہ بجٹ سے زائد فنڈز کی ایڈجسٹمنٹ یا واپسی کی جائے گی حکومت آئندہ بجٹ کی تیاری بھی آئی ایم ایف کی مشاورت سے مکمل کر رہی ہے تاکہ تمام مالیاتی اہداف اور بین الاقوامی تقاضے پورے کیے جا سکیں

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف

پڑھیں:

شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف

اسلام آباد:

شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صارت میں ہوا، جس میں فنانس ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں  نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔

سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔

جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ ، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں۔ جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو  شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ ایک قرضہ مکمل ایڈجسٹ ہو چکا ہے اور 3 ری اسٹرکچر ہو گئے ہیں۔ 17 قرضے ریکوری میں ہیں۔

کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔

علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا عشائیہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر 4 لاکھ کرنے کا انکشاف ہوا۔ ندیم عباس  نے کہا کہ بورڈ کے پاس اپنی مراعات بڑھانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ اس کیس میں ایسے کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کی منظوری پہلے وزارت خزانہ سے کی جائے۔

نوید قمر نے کہا کہ ہم نے بینک کو وزارت خزانہ سے نکالا ہے، واپس نہ دھکیلا جائے۔ جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ بورڈ میں وزارت خزانہ کے نمائندے کی شرکت یقینی بنائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
  • سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال کے سینکڑوں ملازمین کئی ماہ سے تنخواہ سے محروم
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • سعودی امدادی ادارے کا آزاد کشمیر میں بڑا انسانی اقدام؛ 4,000 ریلیف کٹس کی تقسیم، 28 ہزار سے زائد متاثرہ افراد مستفید
  • جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
  • شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
  • اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان