سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سٹی42: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ان لینڈ ریونیو سروس کے گریڈ 20 کے سینئر افسر اظہر انصاری کو مدت ملازمت میں غیر قانونی توسیع کی کوشش مہنگی پڑ گئی، مبینہ طور پر ذاتی ڈیٹا، بالخصوص تاریخ پیدائش میں ٹیمپرنگ کرنے پر انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اظہر انصاری کے خلاف تاریخ پیدائش میں رد و بدل کے الزامات پر باقاعدہ انکوائری کی گئی۔ ایف بی آر کی جانب سے ممبر ایڈمن ایچ آر سعدیہ صدف گیلانی کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا تھا جنہوں نے 29 اکتوبر 2024 کو اپنی رپورٹ ایف بی آر بورڈ کو جمع کروائی۔
گوگل میپ ڈرائیور کو موت کے منہ لے گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
تحقیقات میں الزامات ثابت ہونے پر اظہر انصاری کو معطل کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بطور کمشنر ان لینڈ ریونیو خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
اظہر انصاری کو اس فیصلے کے خلاف 30 دنوں کے اندر سول سرونٹ اپیل رولز کے تحت اپیل کا حق حاصل ہے۔
ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ سرکاری اداروں میں جعلسازی اور اختیارات کے غلط استعمال کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عملدرآمد جاری رہے گا۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، آج ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔