بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے شخص کو اپنی محبوبہ کی رہائش گاہ پر 300 کیش آن ڈیلیوری آرڈر بھیجنے پر گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق24 سالہ نادیہ نامی خاتون بینک میں ملازم ہے جس نے 4 ماہ کے دوران 300 آرڈرز ملنے کے بعد پریشان ہوکر پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

24 سالہ نادیہ نے ایمازون اور فلپ کارٹ اکاؤنٹس بلاک کیے جانے کے بعد پولیس سے رابطہ کیا، تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ جس شخص نے خاتون کے گھر سیکڑوں آرڈر بھیجے وہ کوئی اور نہیں بلکہ اس کا25 سالہ سابق بوائے فرینڈ سمن سکندر ہے۔

نادیہ نے بھی پولیس کو بتایا کہ پارسل گزشتہ برس نومبر میں سمن سے اس کے بریک اپ کے فوراً بعد ملنا شروع ہوئےتاہم سیکڑوں پارسل کو ادائیگی کے بغیر واپس کردیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ نادیہ کا پڑوسی سمن سکندر اسے برسوں سے جانتا تھا اور حال ہی میں ہوئے بریک اپ کے بعد سمن نے نادیہ کو ہراساں کرنا شروع کیا، سمن نے پولیس کے سامنے پارسل بکنگ کرنے اور نامعلوم نمبرز سے نادیہ کو ٹیکسٹ اور کالز کے ذریعے ہراساں کرنے کا بھی اعتراف کیا۔

سمن نے پولیس کو بتایا کہ’ نادیہ کو آن لائن شاپنگ بہت پسند تھی اور وہ اکثر اس سے تحائف کا مطالبہ کرتی تھی لیکن وہ یہ مطالبات پورے نہیں کرسکتا تھا جس کی وجہ سےنادیہ نے اس سے بریک اپ کرلیا اور یہی وجہ تھی کہ اب اس نے نادیہ کو پارسلز کے ذریعے ہراساں کیا‘۔

پی ایس ایل بمقابلہ آئی پی ایل؛ انعامی رقم کی تفصیلات نے ہوش اُڑا دیے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نادیہ کو بریک اپ

پڑھیں:

جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری

جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔

سپریم کورٹ  نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔

سپریم کورٹ  نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔

محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں 4 سالہ بچہ والد کی پستول سے کھیلتے ہوئے اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق
  • مریم اورنگزیب کی گاڑی کو حادثہ، محفوظ رہیں
  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • گاڑیوں کی ڈیلیوری میں تاخیر کیوں، لکی موٹرز نے وجہ بتادی
  • فیصل آباد میں گھریلو ملازمہ سے اجتماعی زیادتی، متاثرہ لڑکی حاملہ ہوگئی
  • جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
  • جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
  • پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا
  • قتل کرنے کے بعد 7 سالہ بھانجی سے زیادتی کرنیوالے ماموں کے سنسنی خیز انکشافات
  • راولپنڈی: 7 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی و قتل کا ملزم پولیس مقابلے میں مارا گیا