ملک بھر کیلیے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ملک بھر کے لیے بجلی ایک روپے 71 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی سستی کرنے کی منظوری دیتے ہوئے اپنا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوایا تھا، جس کے بعد آج پاور ڈویژن نے کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی 1.
نوٹی فکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں کمی کا اطلاق اپریل سے جون 2025ء کے لیے ہوگا۔ بجلی کی قیمت میں کمی کے الیکٹرک سمیت ملک بھر کے صارفین کے لیے ہو گی، تاہم اس کمی کا اطلاق لائف لائن صارفین پر نہیں ہوگا۔
پاور ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کی قیمت میں کمی وفاقی حکومت کی اضافی سبسڈی کےذریعےکی گئی ہے۔ قبل ازیں وفاقی حکومت نےبجلی ایک روپے 71پیسے فی یونٹ سستی کرنےکی درخواست نیپرامیں جمع کرائی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فی یونٹ سستی نوٹی فکیشن ملک بھر کے لیے
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔