کر کٹ بخار عروج پر،پی ایس ایل سیزن 10کا میلہ سجنے میں چند گھنٹے باقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
راولپنڈی ( نیوزڈیسک)انتظار کی گھڑیاں ختم،پی ایس ایل سیزن 10کا میلہ سجنے میں چند گھنٹے باقی،افتتاحی تقریب شام 7 بجے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہو گی، معروف گلوکار عابدہ پروین، علی ظفر ، ابرار الحق، نتاشہ بیگ اور دیگر آواز کا جادوجگائیں گے، آتشبازی کا شاندار مظاہرہ بھی ہوگا۔
افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز رات ساڑھے 8 بجے آمنے سامنے ہوں گے،گروپ مرحلے میں تمام ٹیمیں10،10مقابلے کھیلیں گی ،ٹاپ 4ٹیمیں پلے آف مرحلے میں رسائی حاصل کریں گی ، پی ایس ایل کا پہلامرحلہ کراچی اور راولپنڈی میں ہوگا ،کراچی5اورراولپنڈی11مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔
مزیدپڑھیں:سشمیتا سین کی سابقہ بھابھی مالی مشکلات کے باعث کپڑے بیچنے پر مجبور ہوگئیں
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اساتذہ کے 5 گھنٹے تک بدترین تشدد کا شکار مدرسے کا کم سن طالب علم جانبر نہ ہو سکا۔ خیبر پختونخوا میں سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع ایک مدرسے میں اساتذہ کے بدترین تشدد سے ایک طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ بچے کے ساتھی طالبعلم نے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول طالبعلم کو 3 اساتذہ نے باری باری 5 گھنٹے تک کمرے میں بند رکھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کا سلسلہ رُکا نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا استاد مسلسل اذیت دیتا رہا اور بالآخر بچہ جانبر نہ ہو سکا۔
واقعے کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے عوامی اشتعال کو مزید بڑھا دیا، جس میں مدرسے کے دیگر بچے بھی انتہائی خوفزدہ حالت میں دکھائی دیے۔ ویڈیو میں بچوں پر تشدد کے مناظر بھی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ محض ایک طالبعلم تک محدود نہیں تھا۔ اہل علاقہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سنگین واقعات کی روک تھام کے لیے مدارس کے اندر نگرانی کے موثر نظام قائم کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث اساتذہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔