فرحت اللہ بابر کیخلاف کرپشن کی انکوائری، فنڈز کی تفصیلات طلب
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
فرحت اللہ بابر کیخلاف کرپشن کی انکوائری، فنڈز کی تفصیلات طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کیخلاف انکوائری جاری ہے اور ایف آئی اے کی جانب سے انہیں سوالنامہ دیدیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے فرحت اللہ کو 7دن میں سوالات کا جواب جمع کرانیکی ہدایت کر دی ہے۔
ان سے جائیداد، بینک اکاونٹس اور گاڑیوں کی تفصیل مانگی گئی ہے۔فرحت اللہ بابر سے اہلیہ اور بچوں کیاثاثوں کی تفصیل بھی مانگی گئی ہے جب کہ بطور سینیٹر ملنے والے غیرملکی فنڈ کی تفصیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فرحت اللہ بابر کی جانب سے تاحال جواب جمع نہ کرایا جا سکا۔اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے فرحت اللہ بابر کیخلاف انکوائری سے متعلق 18 سے 20 سوالات پر مبنی سوال نامہ بھیجا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فرحت اللہ بابر کیخلاف
پڑھیں:
تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کے تناظر میں تحریک تحفظ آئین نے آج اسلام آباد میں اپنا اہم سربراہی اجلاس طلب کر کیا ہے ذرائع کے مطابق اجلاس میں جماعت اسلامی اور جمعیت علماءاسلام (ف) کی گرینڈ اپوزیشن اتحاد میں شمولیت نہ کرنے پر غور کیا جائے گا.(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس کی صدارت محمود خان اچکزئی کریں گے جبکہ مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنما شریک ہوں گے ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کے خلاف احتجاج کو حتمی شکل دینے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی جائے گی مزید برآں حکومتی قائمہ کمیٹیوں سے اجتماعی استعفے دینے کا ایجنڈا بھی زیر غور آئے گا جبکہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، اپوزیشن کے بیانیے اور مستقبل کی حکمت عملی پر اہم فیصلے متوقع ہیں.
تحریک تحفظ آئین ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے سرگرم عمل ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے مابین اتحاد کے قیام کی کوششوں میں مصروف ہے اجلاس کے بعد ممکنہ طور پر پریس کانفرنس میں آئندہ اقدامات کا اعلان کیا جائے گا. واضح رہے کہ رمضان میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے اپوزیشن اتحاد کا سربراہی اجلاس اور آل پارٹیز کانفرنس عید الفطرکے بعدبلانے کا اعلان کیا گیا تھا آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دینے اور اپوزیشن اتحاد نے تحریک کو منظم کرنے کے لیے مزید ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل کا بھی اعلان کیا گیا تھا. مارچ میں ہونے والے اجلاس میں باقاعدہ طور پر تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری ‘ اپوزیشن اتحاد نے تین ذیلی کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر کو دے دی گئی تھی جبکہ حامد رضا کوسیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کی کمیٹی کا سربراہ مقررکرتے ہوئے عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لیے لطیف کھوسہ کی سربراہی میںالگ سے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی.