جماعت اسلامی کے زیراہتمام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطین مارچ
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے، فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی، دینی و مذہبی جماعتوں اور انجمن تاجران کے زیراہتمام ظاہرپیر میں فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان "فلسطین مارچ" کا انعقاد کیا گیا، مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینی بھائیوں کے حق میں بھرپور آواز بلند کی، ریلی کا آغاز نادرا آفس ظاہرپیر سے ہوا اور چوک ظاہرپیر تک مارچ کیا گیا، مختلف مذہبی، دینی اور تجارتی نمائندوں نے خطابات کیے، مقررین نے اپنے خطابات میں فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ اقدامات اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے۔ جماعت اسلامی کے مقامی رہنما نے کہا کہ فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دیگر مذہبی رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔
انجمن تاجران کے رہنماوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ فلسطین فنڈ قائم کریں گے تاکہ مالی امداد کے ذریعے مظلوموں کی مدد کی جا سکے اور انہوں نے دکانداروں سے اپیل کی کہ اسرائیلی مصنوعات اپنی دکانوں اور کاروباری مراکز سے ہٹا کر دشمن کا معاشی بائیکاٹ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا اسرائیل اتنا طاقتور نہیں ہے بلکہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی آشیرباد نے اسے طاقتور بنایا ہوا ہے، امت مسلمہ پر جہاد فرض ہو چکا ہے لہذا ہر حوالے سے فلسطین کی مدد کریں کہیں ایسا نہ ہو تاریخ کا سیاہ باب رقم ہو اور سقوط غزہ ہو اگر ایسا ہوا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ آخر میں مظاہرین نے اسرائیلی و امریکی پرچم اور ٹرمپ و نیتن یاہو کے پتلے نذرآتش کیے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کی فائرنگ سے مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
قابض اسرائیلی آبادکاروں اور فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے، 19 سالہ احمد ربحی الاَطرش کو الخلیل (ہیبرون) کے شمالی داخلی مقام پر ایک غیر قانونی اسرائیلی آبادکار نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق عینی شاہدین کاکہنا ہےکہ فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے ریڈ کریسنٹ کے طبی عملے کو زخمی نوجوان تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے باعث وہ شدید خون بہنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا بعدازاں اس کی میت اہلخانہ کی شناخت کے بعد قبضے میں لے لی گئی۔
ایک اور واقعے میں فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ 17 سالہ جمیل عاطف حنّانی گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران بیت فُریق (مشرقی نابلس) میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا تھا جو صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں شہید ہوگیا۔
فلسطینی ریڈ کریسنٹ کے مطابق نوجوان کو سینے میں براہِ راست گولی ماری گئی تھی اور اُسے رافیدیہ گورنمنٹ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
واضح رہےکہ اکتوبر 2023 سے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اس عرصے کے دوران 1,063 فلسطینی شہید اور 10,300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) نے جولائی میں اپنے تاریخی فیصلے میں اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم سے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔