لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا میرے علم میں نہیں اور جب تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہیں ہوتی اس بارے میں ابہام رہے گا کہ انہوںنے کسی کو مذاکرات کے لئے کہا ہے یا نہیں،پارٹی رہنما کسی قسم کی بیان بازی نہیں کر رہے، صرف اصولی باتیں ہو رہی ہیں اور جلد معاملات طے پا جائیں گے۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی آئین و قانون کی بالادستی اور شفاف انتخابات کے لیے پرعزم ہے،ہم چاہتے ہیں ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں، ہم ہمیشہ سے آئین کی حکمرانی اور ملک کی بالادستی چاہتے ہیں، کوئی سوچ رہا ہے کہ ہم پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کررہے ہیں تو ایسا نہیں۔

(جاری ہے)

اعظم سواتی کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ سے مذاکرات کا میرے علم میں نہیں ہے، اعظم سواتی اپنی ذاتی حیثیت میں بات کر رہے ہیں، پارٹی کی جانب سے کوئی ایسا اقدام نہیں کیا گیا، عمران خان سے ملاقات کے بعد پتہ چلے گا کہ انہوں نے کسی کو مذکرات کا کہا ہے یا نہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ صورتحال میں ابہام پیدا ہو۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلمان اکرم راجہ نے کہا

پڑھیں:

افغان وزیر خارجہ جلد 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے

واشنگٹن:

توقع کی جارہی ہے کہ افغان عبوری وزیر خارجہ 2 سالوں میں پہلے مرتبہ جلد ہی اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔ 

گزشتہ روز ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ امیر خان متقی جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے، اس حوالے سے تاریخوں پر کام کیا جارہا  ہے۔ 

ذرائع نے بتایا کہ افغان فریق نے پہلے ہی دعوت قبول کر لی ہے، ایک ذریعے کے مطابق یہ ایک دن کا نہیں بلکہ 3روزہ دورہ ہوگا جس میں تمام معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اپریل میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کابل کا دورہ کیا جو تین سالوں میں کسی پاکستانی اعلیٰ عہدیدار کا پہلا دورہ تھا، اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔ 

مزید پڑھیں: ’پاکستان میں لڑنا جائز نہیں‘، افغان طالبان کا فتنۃ الخوارج کو انتباہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر خان متقی کا دورہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے، دونوں فریقوں نے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے جس میں دونوں اطراف کے عہدیداروں اور وزرا کے دوروں کے سلسلے  کو ذہن میں رکھا گیا ہے۔

پاکستان کیلیے خطرہ بننے والے گروپوں کے خلاف افغان طالبان کی حکومت کی حالیہ کارروائیوں  اور سینئر طالبان کمانڈر سعید اللہ کے بیرون ملک لڑنے والوں کیخلاف بیان نے ظاہر کیا ہے کہ افغان طالبان کا نقطہ نظر تبدیل ہو رہا ہے۔ 

ذرائع نے کہا ہے کہ ان اقدامات کے بدلے میں پاکستان اور چین اقتصادی اور سفارتی طور پر کابل کی مدد کرنے کیلیے تیار ہیں، پاکستان نے پہلے ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ سفیروں کا تبادلہ کرکے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلیے تیار  ہے اور یہ اقدام طالبان حکومت کیلیے بڑی سفارتی جیت  شمار ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان گیا لیکن کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے. بیرسٹر سیف
  • پی ٹی آئی میں کشمکش ہے اور ورکرز میں لاوا پک رہا ہے، شوکت یوسفزئی
  • ’’اسٹبلشمنٹ کو فی الحال عمران خان سے بات چیت کی کوئی مجبوری نہیں ہے اور اگر۔۔‘‘ بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا حیران کن بیان 
  • افغان وزیر خارجہ جلد 3 روزہ دورے پر پاکستان آئینگے
  • مخصوص نشست کیس دوران بینچ نے ‎بعض ریمارکس دیتے ہوئے حقائق مدنظر نہیں رکھے، جج آئینی بینچ
  • رہائی کے لیے عمران خان کے سامنے کیا کیا شرائط رکھی گئیں؟ علیمہ خان نے بتادیا
  • رہائی کے لیے عمران خان کے سامنے کیا کیا شرائط رکھی گئیں، علیمہ خان نے بتادیا
  • شاہین، بابر اور رضوان کے نہ ہونے کا کوئی دباؤ نہیں، ٹی20 کپتان سلمان علی آغا
  • 28 مئی کو پاکستان ایٹمی ملک بنا، یہ دن کسی ایک سیاسی جماعت کی جاگیر نہیں،  شیخ وقاص اکرم
  • 28 مئی کسی ایک سیاسی پارٹی کا دن نہیں: شیخ وقاص اکرم