آرگینک خوراک، مصنوعات کی پیداوارمیں اضافے کیلئے چین کے ماڈل پرکام کرنا ہوگا‘ نجم مزاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)انٹر پینیور وآرگینک خوراک اور مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے کہا ہے کہ آرگینک زراعت زمین ، پانی اور ہوا کو آلودہ نہیں کرتی اس لئے ماحولیاتی توازن کے لئے آرگینک زراعت کو فروغ دینے کیلئے کام کیا جانا چاہیے ، پاکستان میں بھی آرگینک خوراک کے استعمال کے حوالے سے شعور اجاگر ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے ، طلب کے ساتھ رسد میں اضافے سے اس کی قیمتیں مناسب سطح پر آئیں گی ۔
اپنے بیان میں نجم مزاری نے کہا کہ آرگینک خوراک ، مصنوعات اور جڑی بوٹیوں کی عالمی معیارکی سرٹیفکیشن اور پیکنگ کے ذریعے دنیا میں ’’میڈ اِن پاکستان‘‘ کے طور پر پہچان کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ،اس پر توجہ مرکوز کر کے پاکستان اربوں ڈالر کا زر مبادلہ کما سکتا ہے ۔(جاری ہے)
حکومت سے اپیل ہے کہ آرگینک خوراک اور مصنوعات کو باضابطہ طو رپر تسلیم کرے اور اس کے لئے پالیسی بناکر اس پر فی الفور کام شروع کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ برآمد بھی کرنا ہے اوراس میں کامیابی کے لئے چین کے ماڈل کی طرز پر کام کرنا ہوگا جہاں آرگینک خوراک اور مصنوعات کی پیداوار میں اضافے کے لئے بھرپو ر کام کیا جارہا ہے ،حکومت نجی شعبے کو جوائنٹ وینچر کے لئے معاونت بھی فراہم کرے ۔ پاکستان کے مختلف مقامات پر ایسی نایاب جڑی بوٹیاں بھی پائی جاتی ہیںجنہیں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ معیار کی سرٹیفکیشن اور پیکنگ کے ذریعے دنیا بھر میں برآمد کیا جا سکتا ہے اور اس کے لئے بھی پیشرفت کی جانی چاہیے ۔ نجم مزاری نے کہا کہ اس حوالے سے تجاویز مرتب کی جارہی ہیں جنہیں ڈرافٹ کی صورت میں حکومت کے اعلیٰ حکام کو ارسال کریں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آرگینک خوراک نے کہا کے لئے
پڑھیں:
ریلیف پیکیج آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا قابل مذمت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-11-10
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ حکومت کی طرف سے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج کو آئی ایم ایف کی اجازت سے مشروط کرنا بھی قابل مذمت اور قومی خود مختاری پر سوالیہ نشان ہے، وزیر اعظم اتنے بے اختیار ہو چکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف سے اجازت لیکر عوام کیلئے بجلی کے بل معاف کر سکیں گے۔ صرف اگست کے بجلی کے بل معاف کرنے کی بجائے اگلے چھ ماہ کے بل معاف کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ سیلاب زدگان کے ریلیف اور امداد کیلئے حکومتی اقدامات ناکافی ہیں۔ حکومت کی طرف سے جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔صرف بجلی کے بل ہی نہیں متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا آبیانہ قرضے اور زرعی انکم ٹیکس معاف کیا جائے، کسانوں کو کھادبیج اور مویشیوں کیلئے چارہ بھی مفت فراہم کیا جائے۔ سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکمران فضائی دوروں کی بجائے زمین پر آئیں اور لوگوں کے مسائل حل کریں ۔ متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور نکاسی آب بڑا مسئلہ ہے۔ بحالی کے اقدامات کے دوران سب سے پہلے تباہ شدہ پلوں کی تعمیر اور آبادیوں سے پانی کی نکاسی کا بندوبست کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متاثرین کی بحالی کے لیے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا آغاز کریں۔ سیلابی علاقوںمیں تعفن پھیلنے کی وجہ سے ڈینگی، ملیریا، ہیضہ اور دیگر خطرناک بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، لوگوں کو ادویات میسر نہیں اور طبی عملہ کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے تمام علاقوں میں میڈیکل کیمپ بنائے جائیں۔