راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مذاکرات ہو رہے ہیں، کس سے ہو رہے ہیں یہ تو فریقین ہی بتا سکتے ہیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات بہتر ہونے چاہئیں اور ملک کو آگے جانا چاہیے عام آدمی کے حالات بہتر ہونے چاہئیں.

انہوں نے کہا کہ 36 ہزار کیسز ہیں، 25 ہزار مفرور ہیں، 9 مئی کے ٹرائل ہورہے ہیں ہمیں چارج شیٹیں دی گئی ہیں، کچھ کی آج دے دیں گے، چار مہینے میں نو مئی کے کیسز کا ٹرائل مکمل ہونا مشکل ہے.

(جاری ہے)

شیخ رشید سے سوال کیا گیا کہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیا گیا اپ کیا کہتے ہیں جس پر انہوں جواب دیا کہ اس کے بارے میں سنا ہے اور مزید کوئی بات کئے بغیر روانہ ہو گئے اس موقع پر سابق ڈپٹی اسپیکر واثق قیوم نے صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے مقدمات کا ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، حقائق سامنے آنے چاہییں.

مقدمات میں 35 ہزار سے زائد کارکنوں کو شامل کیا گیا بعد میں مزید کارکنوں کو شامل کیا گیا میں سمجھتا ہوں کہ 4ماہ میں ٹرائل مکمل ہونا چاہیے، سب کچھ سامنے آنا چاہیے ابھی تک مقدمات کی باقاعدہ سماعت بھی شروع نہیں ہوئی 2 سال ہو گئے ہیں عدالتوں میں پیش ہوتے ہوئے. انہوں نے کہا کہ 9 مئی کیسز میں وعدہ معاف گواہ نہیں ہوں نہ ہی اس حوالے سے پولیس کو کوئی بیان دیا ہے عدالت میں درخواست اور اپنا بیان جمع کرا دیا ہے کہ 9 مئی کسی کیس میں گواہ نہیں ہوں 9مئی کے کسی مقدمے میں تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کے خلاف پولیس یا کسی عدالت بیان نہیں دیا.

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئندہ تاریخ 16 اپریل کو گواہ نہ آئے تو جیل ٹرائل پھر بھی نہیں ہوگا وکلائے صفائی کی پوری ٹیم موجود ہے، گواہ نہیں آرہے انہوں نے کہا کہ ہم نے 9 مئی کے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ہم عمران حان کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ ہو رہے مئی کے

پڑھیں:

آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی

پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ ہمارے وقت میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے۔

حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔

انٹرویو کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے اپنی چند عادتوں کا ذکر کیا جو بچوں کی تربیت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد سے اپنائیں۔

انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ بچے وقت پر سو جایا کریں، باہر کا کھانا نہ کھائیں یا کم کھائیں۔ ایک وقت تھا میرے والد بھی مجھے ان چیزوں سے روکا کرتے تھے اور اب میں اپنے بچوں کو منع کرتا ہوں تاکہ ان میں نظم و ضبط قائم رہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے والد صرف منع نہیں کرتے تھے بلکہ مارتے بھی تھے، ہمارے وقتوں میں والدین بچوں کو مارا کرتے تھے لیکن آج ایسا نہیں ہے، آج آپ اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے اور مارنا چاہیے بھی نہیں کیونکہ آج کے بچے برداشت نہیں کرسکتے۔

عدنان صدیقی کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکھانے کے لیے ایک یا دو تھپڑ تو ٹھیک ہیں لیکن مارنا نہیں چاہیے۔ بچوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ کسی چیز کو لے کر والدین سے جھوٹ کہہ رہے ہیں تو وہ غلط کام کر رہے ہیں، والدین سے چیزوں کو نہ چھپائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وقتوں میں بچوں اور والدین کے درمیان فاصلہ ہوا کرتا تھا بات نہیں ہوتی تھی لیکن آج کے بچے والدین سے کھل کر بات کرتے ہیں اور ہم بھی یہ وقت کے ساتھ ساتھ سیکھ گئے ہیں کہ مارنے کے بجائے بات کرنا زیادہ ضروری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • ایکسکلیوسیو انٹرویوز اکتوبر 2025
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت
  • پاک افغان تعلقات اورمذاکرات کا پتلی تماشہ
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج