UrduPoint:
2025-09-19@02:53:07 GMT

غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 اپریل 2025ء) غزہ شہر کے لاکھوں باشندے گزشتہ ایک ہفتے سے پینے کے صاف پانی کا اپنا بنیادی ذریعہ کھو چکے ہیں۔ غزہ کی میونسپل اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی فوج کی ایک حالیہ کارروائی کے نتیجے میں 'اسرائیلی واٹر یوٹیلیٹی‘ سے آنے والی پانی کی سپلائی منقطع ہو چکی ہے۔ غزہ شہر کے مشرقی علاقے شجاعیہ میں بمباری اور زمینی کارروائی نے اسرائیلی کمپنی میکوروٹ کی پائپ لائن کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق اب بہت سے باشندوں کو چند لٹر پانی کے حصول کے لیے بھی میلوں پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔ غزہ کی 42 سالہ رہائشی فاتن نصار کا کہنا تھا، ''میں صبح سے پانی کے انتظار میں ہوں۔ کوئی اسٹیشن نہیں، کوئی ٹرک نہیں، پانی بالکل نہیں ہے۔

(جاری ہے)

سرحدیں بند ہیں، خدا کرے یہ جنگ جلد ختم ہو۔‘‘

اسرائیلی فوج کا موقف

اسرائیل کی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ شمالی پائپ لائن کی خرابی کو جلد از جلد ٹھیک کیا جا سکے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق جنوبی غزہ کو پانی فراہم کرنے والی دوسری پائپ لائن اب بھی کام کر رہی ہے۔ فوجی بیان میں کہا گیا کہ غزہ کی واٹر سپلائی کنوؤں اور مقامی ڈی سیلینیشن پلانٹس سمیت مختلف ذرائع پر مبنی ہے۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے شجاعیہ کے رہائشیوں کو اس وقت انخلا کا حکم دیا تھا، جب اس نے وہاں ایک نئی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔

فوج کا کہنا ہے کہ وہ ''دہشت گردی کے انفراسٹرکچر‘‘ کے خلاف کارروائی کر رہی ہے اور حماس کے ایک سینیئر عسکریت پسند رہنما کو ہلاک کر چکی ہے۔ پانی کا بحران بد سے بدتر

غزہ میونسپلٹی کے مطابق شمالی پائپ لائن غزہ شہر کے 70 فیصد پانی کی ضروریات پورا کرتی تھی، کیونکہ جنگ کے دوران زیادہ تر کنویں تباہ ہو چکے ہیں۔ بلدیاتی ترجمان حسنی مہنا نے کہا، ''حالات انتہائی مشکل ہیں۔

لوگوں کی روزمرہ زندگی، خاص طور پر پانی کی ضروریات، جیسے کہ صفائی، کھانا پکانا اور پینا، بہت پیچیدہ ہو گئی ہیں۔ ہم غزہ شہر میں پیاس کے ایک حقیقی بحران سے گزر رہے ہیں۔ اگر حالات نہ بدلے تو آنے والے دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔‘‘

اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ

غزہ پٹی کی 23 لاکھ آبادی کا بیشتر حصہ جنگ کی وجہ سے مقامی سطح پر بے گھر ہو چکا ہے۔

بہت سے لوگ روزانہ پلاسٹک کے کنٹینر لے کر دور دراز کے چند فعال کنوؤں سے پانی لینے جاتے ہیں، لیکن یہ کنویں بھی صاف پانی کی ضمانت نہیں دیتے۔

اسرائیلی ناکہ بندی کا ایک ماہ مکمل، غزہ میں ’بھوک کا راج‘

جنگ اور پانی کی قلت

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے، جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1,200 افراد ہلاک اور 250 یرغمال بنائے گئے، کے بعد سے غزہ میں پانی کی دستیابی ایک لگژری بن چکی ہے۔

فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں غزہ پٹی میں اب تک 50,800 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ کے 64 سالہ عادل الحورانی کا کہنا تھا، ''میں ایک طویل فاصلہ پیدل طے کرتا ہوں، میں تھک جاتا ہوں۔ میں بوڑھا ہوں، ہر روز پانی کے لیے چل کر آنا آسان نہیں۔‘‘ غزہ کے باشندے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہ کر ایک بار پانی بھرتے ہیں، جو عموماً ان کی روزانہ ضروریات کے لیے ناکافی ہوتا ہے۔

غزہ میں پانی کا واحد قدرتی ذریعہ

غزہ کا واحد قدرتی واٹر سورس کوسٹل ایکوفر بیسن ہے، جو مشرقی بحیرہ روم کے ساحل سے مصر کے شمالی سینائی، غزہ اور اسرائیل تک پھیلا ہوا ہے۔ تاہم اس کا پانی کھارا اور شدید آلودہ ہے، جس کی 97 فیصد مقدار انسانی استعمال کے قابل نہیں۔ فلسطینی واٹر اتھارٹی کے مطابق جنگ کے دوران اس کے بیشتر کنویں ناکارہ ہو چکے ہیں۔

فلسطینی شماریاتی دفتر اور واٹر اتھارٹی کے 22 مارچ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق غزہ کی 85 فیصد سے زائد واٹر اینڈ سینی ٹیشن سہولیات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔ اسرائیل کی طرف سے بجلی اور ایندھن کی بندش کے سبب زیادہ تر ڈی سیلینیشن پلانٹس یا تو بند ہو چکے ہیں یا بری طرح متاثر ہیں۔

انسانی ضروریات سے بھی کم پانی

حکام کے بیان کے مطابق غزہ میں فی کس پانی کی دستیابی تین سے پانچ لٹر یومیہ تک گر چکی ہے، جو عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی حالات میں فی کس کم از کم 15 لٹر یومیہ کے معیار سے بھی کہیں کم ہے۔

عالمی اداروں کے مطابق غزہ میں پانی کا بحران نہ صرف بنیادی ضروریات کو خطرے میں ڈال رہا ہے بلکہ وبائی امراض کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے غزہ میں مصروف عمل امدادی اداروں کے مطابق اسرائیلی پابندیوں اور فوجی کارروائیوں نے امدادی کوششوں کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی فوج غزہ میں پانی ہو چکے ہیں پائپ لائن کے مطابق پانی کا پانی کے پانی کی چکی ہے کے لیے غزہ کی

پڑھیں:

قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا

قازقستان میں کسی بھی لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قانون سازی ملک میں بڑھتی ہوئی جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے کیسز سامنے آنے پر کی گئی ہے۔

قانون ساز ارکان نے بل کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ملک کے کمزور ترین طبقے خاص طور پر خواتین کے تحفظ کا ضامن ثابت ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کو جبری اور زبردستی شادیوں اور دلہنوں کے طاقتور افراد کے ہاتھوں اغوا کے واقعات کی بھی سرکوبی ہوگی۔

یاد رہے کہ قازقستان میں 2023 میں ایک سابق وزیر نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں خواتین کو درپیش مسائل پر بحث شروع ہوئی تھی۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ زبردستی شادی پر مجبور کرنے پر 10 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں دلہنوں کو اغوا کے بعد اپنی مرضی سے رہا کرنے والوں کو قانونی گرفت سے بچاؤ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

اب اغوا کار دلہن کو اپنی مرضی سے رہا بھی کردے تب اس پر قانون کے مطابق مقدمہ چلایا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایک اندازے کے مطابق پچھلے 3 برسوں میں پولیس کو زبردستی شادی یا دلہن کے شادی کی تقریب سے اغوا کے 214 شکایات موصول ہوئیں۔

تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیوں کہ قازقستان میں ایسا کوئی ادارہ نہیں جہاں ایسے معاملات کا ریکارڈ رکھا جا سکتا ہو۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • دریائے چناب میں سیلاب سے بندبوسن کے حالات سنگین، کئی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • لیسکومیں سنگل فیزمیٹرزکابحران سنگین ہونےلگا
  • اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں زمینی کارروائیاں، مزید 90 فلسطینی شہید
  • نارتھ کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا شدید بحران، شہری پریشان
  • حب کینال کی تباہی کے بعد کراچی پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، حلیم عادل شیخ
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ