چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
مظفرآباد(نیوز ڈیسک) آزاد کشمیر میں پبلک سروس کمیشن کے امتحان پر عدالتوں کی جانب سے مسلسل سٹے آرڈر جاری ہونے کا معاملہ، چیئر مین پبلک سروس کمیشن آزاد کشمیر جنرل (ر) ہدایت الرحمان نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
چیئرمین پی ایس سی نے سپریم کورٹ سرکاری گاڑی میں بھی جانے سے انکار کر دیا، پرائیویٹ گاڑی منگوا کر روانہ ہوئے، سیکریڑی پبلک سروس کمیشن نے بھی ایک ماہ کیلئے چھٹی کی درخواست دے دی۔
وزیر اعظم انوار الحق سمیت دیگر کی چیئرمین پبلک سروس کمیشن کو منانے کی کوششیں، چیئرمین پبلک سروس کمیشن کا اپنے موقف میں کہنا تھا کہ وہ اس نظام کے ساتھ نہیں چل سکتے۔
آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں اوپن میرٹ کیس چھ ماہ سے موجود اب تک سماعت نہیں ہو سکی،معاملہ عدالت میں ہونے کے باعث پی ایس سی نیا اشتہار جاری نہیں کر سکتا۔
ادارہ پہلے سے جاری شدہ اشتہارات پر بھی ٹیسٹ انٹرویو نہیں لے سکتا ہے، پبلک سروس کمیشن جس بھی ٹیسٹ کا شیڈیول جاری کرتا ہے ہائی کورٹ اس پر سٹے آرڈر جاری کر دیتا ہے، مسلسل اسٹے آرڈر کے باعث پبلک سروس کمیشن گزشتہ دس ماہ سے مکمل غیر فعال ہے۔
سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے چیرمین PSC کو سنیئر ٹیچر جنرل لائن کے زیر التوا کیسز کے لیے سفارشات جاری کرنے کا کہا جس کو ماننے سے انکار کر دیا۔
چیئرمین پی ایس سی نے کورٹ میں موقف اپنایا کہ انہیں OR اور AND کا فرق معلوم نہیں، انہیں اس سیٹ پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے،چیئرمین پی ایس سی کی زبانی استعفے اور سیکریٹری کی چھٹی کی درخواست سے ادارہ مکمل غیر فعال ہوگیا۔
معروف کامیڈین اداکار جاویدکوڈو انتقال کرگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پبلک سروس کمیشن پی ایس سی
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔ آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔ وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔ بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔