امریکہ، 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت تعلیم مکمل کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
امریکا نے فل برائٹ پروگرام کی بندش کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ایکسچینج پروگراموں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو صدارتی انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق بنایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے پاکستان کیلئے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے وضاحتی بیان میں بتایا گیا کہ طلبا شیڈول کے مطابق پاکستان واپس آئیں گے، انہیں طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی۔ امریکا نے فل برائٹ پروگرام کی بندش کی اطلاعات بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ایکسچینج پروگراموں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق بنایا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فنڈ کردہ کئی دیگر تبادلہ پروگرام پاکستانی طلبا کیلئے اب بھی دستیاب ہیں، بشمول فلبرائٹ پروگرام، جس کے شرکا اپنے وظیفے اور الانس بدستور وصول کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ وضاحت پاکستان کیلئے گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند ہونے کی خبروں پر عوامی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔ گزشتہ دنوں امریکا نے پاکستان کیلئے گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایکسچینج پروگرام امریکا نے کے مطابق
پڑھیں:
وفاقی وزیر صحت گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے بیجنگ پہنچ گئے
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال بین الاقوامی سطح پر صحت سے متعلق اہم اجلاس گلوبل ہیلتھ فورم میں شرکت کیلئے چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے۔بیجنگ روانگی سے قبل اور فورم کے ابتدائی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہ عالمی اجتماع دنیا بھر میں صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اورباہمی تعاون کو فروغ دینے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فورم میں جدید اور روایتی طب، زچہ و بچہ کی صحت، ماحولیاتی تبدیلی کے انسانی صحت پر اثرات اور مصنوعی ذہانت کے استعمال جیسے اہم موضوعات پر سیر حاصل گفتگو ہوگی۔مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ پھیپھڑوں کے امراض کے علاج میں جدید رجحانات کو بھی فورم میں اجاگر کیا جائے گا، جو دنیا بھر کے طبی ماہرین کیلئے سیکھنے کا ایک نادر موقع ہوگا۔