پاکستانی شہریوں کا قتل؛ ایرانی سفارت خانے کی سیستان میں بزدلانہ مسلح واقعے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ہم ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
پاکستان میں موجود ایرانی سفارتخانے نے اپنے بیان میں دہشت گردی پورے خطے میں ایک دائمی صورت حال اور ایک مشترکہ خطرہ ہے، غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ مل کر پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔
ایرانی سفارتخانے کے بیان کے مطابق اس منحوس رجحان کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام ممالک کی طرف سے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام اقسام کو ختم کیا جا سکے۔
اپنے بیان میں ایرانی سفارت خانے نے مزید کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے حالیہ دہائیوں میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کی جانیں لی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، عقیل ملک
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، 9 مئی کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں، ملک احمد بھچر، احمد چٹھہ، رانا بلال عمر سمیت 32 سے زائد ملزمان کو سزا ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزموں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی۔
وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں گے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، 5 اگست کا چورن بیچنے والے ہوش کے ناخن لیں، نوجوان ان کے ناپاک عزائم کا بالکل حصہ نہ بنیں، نوجوان ریاست دشمن جماعتوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں، نوجوان کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بطور ایندھن استعمال نہ ہوں۔