پشاور میں فائرنگ سے زخمی ہونے والی مذہبی شخصیت دوران علاج جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
پشاور کے علاقے پشتخرہ اچینی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے قاری شاہد بھی جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے پشتخرہ اچینی میں مولانا اعجاز عابد کو ساتھی سمیت دو ملزمان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں اعجاز عابد جاں بحق اور قاری شاہد شدید زخمی ہوئے تھے۔
قاری شاہد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زیر علاج رہے اور دوران علاج چل بسے۔
قاری شاہد کی نماز جنازہ سفید ڈھیری جنازہ گاہ نوی کلی میں ادا کی گئی جس میں پشاور بھر سے اہل سنت والجماعت انٹرنیشنل ختم نبوت اور جے یو ائی کے کارکنوں مدارس کے طلبا سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر اہل سنت والجماعت کے رہنماؤں سمیت دیگر مذہبی شخصیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر امن لوگ ہیں علماء کے پے درپے جنازے کب تک اٹھاتے رہیں گے، ہم کسی صورت علماء کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے علماء کے قاتلوں کو گرفتار کریں اور فوری طور پر ان کو کیفر کردار تک پہنچا کر سزائیں دیں تاکہ علماء کہ حلقوں میں پیدا ہونے والی تشویش کی لہر ختم ہو سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قاری شاہد
پڑھیں:
کراچی؛ سپرہائی وے میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی
کراچی:سپرہائی وے وزیر گوٹھ میں ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کرکے شہری کو ابدی نیند سلا دیا اور مقتول کی چند ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
سپر ہائی وے وزیر گوٹھ اتوار بازار کے قریب فائرنگ سے جاں بحق شہری کی شناخت 28 سالہ غنی کے نام سے کی گئی اور لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔
ایکسپریس کو مقتول کے چچازاد بھائی برکت علی نے بتایا کہ غنی دنبہ گوٹھ کا رہائشی تھا جس کی چند ماہ قبل شادی ہوئی تھی اور اس نے کچھ عرصہ قبل نئی موٹر سائیکل خریدی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ غنی صبا سینما کے قریب پارٹس بنانے والی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا اور کام سے واپس اپنے گھر دنبہ گوٹھ جا رہا تھا کہ اتوار بازار کے قریب ڈاکوؤں نے موٹر سائیکل چھیننے کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے اسے زندگی سے ہی محروم کر دیا۔
مقتول کے کزن نے بتایا کہ جس مقام پر واقعہ پیش آیا ہے وہاں موجود افراد کا کہنا تھا کہ غنی موٹر سائیکل بچانے کے لیے چابی نکال کر بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ سے زندگی کی بازی ہارنے کی اطلاع پر ملنے پر اہل خانہ میں کہرام مچ گیا جبکہ خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں۔
اس موقع پر اہل محلہ کی بھی بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ پر جمع ہوگئی اور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غنی کو زندگی سے محروم کرنے والے سفاک ڈاکوؤں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
شہر میں جاری ڈاکو راج کے دوران رواں سال کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 31 ہوگئی۔
دریں اثنا کورنگی نورالسلام مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر 50 سالہ عرفان کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیا۔
زمان ٹاؤن پولیس کے مطابق مضروب کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور واقعے کی مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔