وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سکھ برادری کوبیساکھی کے تہوار پر مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سکھ برادری کوبیساکھی کے تہوارکے موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیساکھی سکھ برادری کا خوشیوں بھراروایتی تہوار ہے ، ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہونے سے بھائی چارے اور یکجہتی کو فروغ ملتا ہے ، ہم سب بیساکھی کے تہوار پر سکھ برادری کی خوشیوں میں برابر کے شریک ہیں ، پاکستان ہم سب کا ہے اوراسے ہم نے مل کر مضبوط اور عظیم بنانا ہے۔
(جاری ہے)
پیر کو اپنے بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں سکھ برادری کے مقدس مقامات موجود ہیں۔ اقلیتوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی، ان کے جان و مال کا تحفظ اور انہیں ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرناریاست کی ذمہ داری ہے۔ آئین پاکستان کے تحت ملک میں بسنے والی تمام اقلیتی برادریو ں کو یہاں رہنے اور کام کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان میں سکھ برادری سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کی مکمل آزادی ہے۔سکھ برادری کے گوردواروں کی دیکھ بھال، تزئین و آرائش اور سکیورٹی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔سکھ برادری کو مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے ہرطرح کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکھ برادری
پڑھیں:
بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
ایشیا کپ کے دوران ہاتھ نہ ملانے کے تنازع کے بعد معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے اور بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سوریہ کمار یادیو نے اے سی سی کو پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ جیتتا ہے تو وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔ یادیو کا کہنا ہے کہ ٹرافی پریزنٹیشن میں محسن نقوی کی موجودگی ناقابل قبول ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور آئی سی سی کے درمیان تنازع نے ایشیا کپ کو پہلے ہی شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ اتوار کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہاتھ نہ ملانے کے واقعے نے معاملہ مزید کشیدہ کر دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی بھی دی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں محسن نقوی نے کہا کہ آج کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ کی کمی دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی ہے۔ سیاست کو کھیل میں گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آنے والی فتوحات کا جشن تمام ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔ ایشیا کپ کے مستقبل کے حوالے سے معاملات تاحال غیر یقینی ہیں اور اس حوالے سے آئندہ چند روز انتہائی اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔