بنگلہ دیش: حسینہ واجد کی بھانجی، سابق برطانوی وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بنگلہ دیشی حکام نے مفرور سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی بھانجی، برطانوی رکن پارلیمنٹ اور سابق لیبر وزیر ٹیولپ صدیق کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کا اینٹی کرپشن کمیشن (اے سی سی) ان الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ٹیولپ صدیق نے اپنی خالہ شیخ حسینہ کی حکومت کی وسیع تر تحقیقات کے حصے کے طور پر غیر قانونی طور پر زمین حاصل کی تھی، جنہیں اگست میں وزیر اعظم کے عہدے سے معزول کر دیا گیا تھا۔
اے سی سی ان دعوؤں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ حسینہ واجد اور ان کے اہل خانہ نے بنگلہ دیش میں بنیادی ڈھانچے پر خرچ ہونے والے 3 ارب 90 کروڑ پاؤنڈز کی خورد برد کی۔
ٹیولپ صدیق جولائی 2024 میں لندن کے ہیمپسٹیڈ اور ہائی گیٹ حلقے سے رکن پارلیمنٹ (ایم پی) بنیں۔
انہوں نے جولائی 2024 سے جنوری 2025 میں اپنے استعفے تک وزیر خزانہ اور شہری وزیر کی اقتصادی سیکریٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
ٹیولپ صدیق کے وکلا نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات ’سیاسی محرکات‘ پر مبنی ہیں۔
وکیل نے مزید کہا کہ ’اے سی سی‘ نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا اور نہ ہی ٹیولپ صدیق کو وارنٹ گرفتاری کے بارے میں آگاہ کیا۔
برطانیہ کا بنگلہ دیش کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے لیکن بنگلہ دیش کو وزرا اور ججز کے فیصلہ کرنے سے پہلے حوالگی کی کسی بھی درخواست کی حمایت میں ثبوت فراہم کرنا ہوں گے۔
حسینہ واجد کے اہل خانہ کے خلاف ’اے سی سی‘ کی تحقیقات ان کے سیاسی مخالف بوبی حجاج کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے بعد شروع کی گئی تھیں۔
بی بی سی کو ملنے والی عدالتی دستاویزات کے مطابق حجاج نے ٹیولپ صدیق پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے 2013 میں روس کے ساتھ ایک معاہدے میں مدد کی تھی، جس سے بنگلہ دیش میں ایک نئے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا۔
بی بی سی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں ٹیولپ صدیق کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ الزامات ’مکمل طور پر جھوٹے‘ ہیں۔
اے سی سی نے صدیق کو کوئی جواب نہیں دیا اور نہ ہی براہ راست یا ان کے وکلا کے ذریعے ان پر کوئی الزام لگایا ہے۔
وکیل کے مطابق ٹیولپ صدیق کو ڈھاکا میں اے سی سی کی سماعت کے بارے میں علم تھا نہ ہی کسی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ ان کے خلاف الزام عائد کرنے کی کوئی بنیاد نہیں اور کسی بھی الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ انہوں نے ڈھاکا میں غیر قانونی طریقوں سے زمین کا پلاٹ حاصل کیا تھا۔
ٹیولپ صدیق کے پاس بنگلہ دیش میں کبھی زمین کا کوئی پلاٹ نہیں تھا، اور انہوں نے کبھی بھی اپنے فیملی ممبرز یا کسی اور کو زمین کی الاٹمنٹ کے لیے اثر و رسوخ استعمال نہیں کیا۔
اے سی سی کی طرف سے ٹیولپ صدیق کے خلاف لگائے گئے اس یا کسی اور الزام کی حمایت میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا اور یہ واضح ہے کہ الزامات سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹیولپ صدیق کے حسینہ واجد بنگلہ دیش انہوں نے اے سی سی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔