چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
چینی وزارت خارجہ کی جانب سے چین پر امریکی حکام کے الزامات کی شدید مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025  سب نیوز 
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس کی۔ ایک رپورٹر نے پوچھا کہ پاناما سٹی میں منعقدہ 2025 کی سینٹرل امریکن سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع ہگ سیٹھ نے “چین کے خطرے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور جارحانہ تبصرے کیے۔ ایل سلواڈور میں امریکی نائب وزیر خارجہ لینڈو نے کہا کہ چین کو فائیو جی، سائبر سیکیورٹی، مصنوعی ذہانت اور دیگر شعبوں میں تعاون سے روکا جانا چاہیے۔ چین کا اس حوالے سے کیا تبصرہ ہے؟ پیر کے روزلین جیئن نے کہا کہ متعلقہ امریکی شخصیات کے بیانات نظریاتی تعصب اور سرد جنگ کی ذہنیت سے بھرے ہوئے ہیں اور سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔
کون لاطینی امریکہ اور کیریبین کو ایک “صحن ” کے طور پر دیکھتا ہے اور “نئے مونرو ڈاکٹرائن” میں مشغول ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے داخلی معاملات میں کون مداخلت کرتا ہے؟لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کو مجبور کرنے کے لئے ٹیرف کو کون زیادہ رکھ رہا ہے؟عالمی نگرانی کون کر رہا ہے؟کس کا فوجی اڈہ پورے مغربی نصف کرہ میں ہے؟لاطینی امریکہ کے امن کے علاقے میں چھوٹے ہتھیاروں اور ہلکے ہتھیاروں اور گولہ بارود کو کس نے جانے کی اجازت دی؟دنیا اسے بہت واضح طور پر دیکھتی ہے۔
چین اور لاطینی امریکہ کا تعاون ایک گلوبل ساؤتھ تعاون ہے، جو صرف ایک دوسرے کی حمایت پر مبنی ہے، جغرافیائی سیاسی حساب کتاب نہیں۔ لاطینی امریکی اور کیریبین ممالک کے ساتھ اپنے معاملات میں چین نے ہمیشہ مساوات اور باہمی فائدے کے اصول پر عمل کیا ہے ، اور کبھی بھی اثر و رسوخ کی کوشش نہیں کی یا کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنایا۔ امریکہ نے بار بار چین کو بدنام کیا ہے اور اس پر حملہ کیا ہے اور بار بار نام نہاد “چین کے خطرے کے نظریے” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے ، اور وہ اسے لاطینی امریکہ اور کیریبین کو کنٹرول کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، جو یقینی طور پر ناکام ہو گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔ 
 
 ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔