پنجاب میں 2 سکھ سمیت 10 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد، 16 ڈیٹونیٹرز، 38 فٹ حفاظتی فیوز تار، پرائمہ کارڈز، پمفلٹس اور نقدی برآمد
دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کرکے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے
سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر 189 آپریشنز کیے جن میں 10 خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق کارروائیاں لاہور، بہاولپور، راولپنڈی، گوجرانوالہ اور جہلم میں کی گئیں۔ راولپنڈی سے دو انتہائی خطرناک سکھ دہشت گرد، بادل سنگھ اور سورج سنگھ کو گرفتار کیا گیا جن کا تعلق ننکانہ صاحب سے بتایا گیا ہے۔ سکھ دہشت گرد بیساکھی پر تخریب کاری کامنصوبہ بنارہے تھے، گرفتار دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد، 16 ڈیٹونیٹرز، 38 فٹ حفاظتی فیوز تار، پرائمہ کارڈز، پمفلٹس اور نقدی برآمد کی گئی۔حکام کے مطابق دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کرکے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ رواں ہفتے کے دوران 2053 کومبنگ آپریشنز بھی کیے گئے جن کے دوران 82,473 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ، 263 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔سی ٹی ڈی نے کہا کہ محفوظ پنجاب کے ہدف پر عملدرآمد جاری ہے اور محکمہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے۔ ترجمان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردوں کیلئے پنجاب کی سرزمین تنگ کر دی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: سی ٹی ڈی
پڑھیں:
کراچی میں 13 سالہ بچی کی شادی کرانے کی کوشش؛ والدین سمیت کئی افراد گرفتار
کراچی:شہر قائد میں کم عمر لڑکی کی شادی کرانے کی کوشش کرنے والے والدین سمیت کئی افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
سول لائن پولیس اور وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے ہجرت کالونی میں مشترکہ کارروائی کے دوران 13 سالہ لڑکی کی شادی کی کوشش ناکام بنا دی ۔ پولیس نے کم عمر لڑکی کی شادی کرانے کے الزام میں والدین سمیت دیگر افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا ۔
ترجمان ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے جاری اعلامیے کے مطابق ہجرت کالونی میں کم عمر بچی کی شادی کی کوشش وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل اور ساؤتھ پولیس کی بروقت کارروائی کے باعث ناکام بنا دی گئی ۔
اطلاع موصول ہونے پر وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے فوری طور پر ایس ایس پی ساؤتھ مطہور علی سے رابطہ کر کے صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر انہوں نے سول لائن پولیس کو ہدایات جاری کیں اور بعدازاں وومن چائلڈ پروٹیکشن سیل نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر حقائق کا جائزہ لیا۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ 13 سالہ لڑکی کا نکاح کرانے کی تیاری کی جا رہی ہے تاہم پولیس کی بروقت کارروائی کی وجہ سے نکاح کا عمل نہیں ہوسکا ۔
ترجمان کے مطابق پولیس ٹیم نے اہلخانہ سے سرکاری دستاویزات طلب کیں، جس کی مدد سے بچی کی عمر محض 13 برس پائی گئی ۔ پولیس نے نوعمر لڑکی کے بیان اور دستیاب شواہد کی بنیاد پر والدین اور دیگر ملوث افراد کو گرفتار کر کے مقدمہ نمبر 97 سال 2025 بجرم دفعات 3/5 سندھ چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ اور 511 کے تحت درج کرلیا ۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ پولیس بچوں کے تحفظ اور غیر قانونی رسم و رواج کے خلاف بلا امتیاز کارروائی جاری رکھے گی ۔