ریٹنگ ایجنسی کے مطابق توقع کہ ہے جون تک پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ کم ہو کر 6 فیصد ہو جائے گا، درمیانی مدت میں یہ خسارہ تقریباً 5 فیصد تک محدود رہنے کی امید ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فِچ نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کرتے ہوئے اسے ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کر دیا۔ فچ نے پاکستان کا معاشی منظر نامہ بھی منفی سے بڑھا کر مستحکم قرار دے دیا۔ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی قرضہ جاتی ریٹنگ کو ٹپل سے پلس سے بڑھا کر بی مائنس کر دیا گیا ہے جبکہ پاکستان کی مقامی کرنسی کی ریٹنگ بھی بی مائنس کر دی گئی ہے۔ فچ کے مطابق یہ اپگریڈ پاکستان کی بجٹ خسارے کو کم کرنے اور معاشی اصلاحات کے تسلسل پر بڑھتے اعتماد کا مظہر ہے۔ فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد بہتر ہوا اور فنانسنگ تک رسائی میں بھی آسانی ہوئی۔ ریٹنگ ایجنسی کے مطابق توقع کہ ہے جون تک پاکستان کا مجموعی بجٹ خسارہ کم ہو کر 6 فیصد ہو جائے گا، درمیانی مدت میں یہ خسارہ تقریباً 5 فیصد تک محدود رہنے کی امید ہے، مالی سال 2024ء میں یہ خسارہ تقریباً 7 فیصد تھا۔ فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا موڈیزاور ایس اینڈ پی آؤٹ لک بھی مستحکم ہے، یہ پیش رفت پاکستان کی معیشت میں استحکام کے اشارے ہیں۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی چیلنجز بدستور موجود ہیں، پاکستان میں معاشی اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ریٹنگ ایجنسی پاکستان کا پاکستان کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6سے کم کرکی2.6 فیصد کردی اورآئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔اس سے پہلے آئی ایم ایف نے شرح نمو 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

حکومت پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار بڑھ کر 3.6 فیصد ہونے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان میں مہنگائی 5.1 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ اگلے مالی سال مہنگائی کی شرح 7.7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ اس سے پہلے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 1 فیصد لگایا گیا تھا۔

آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا ہے۔آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025 میں کی ہے۔ 2.6فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6فیصد سے کافی کم ہے۔اگلے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6فیصد لگایا۔

رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا۔ اگلے سال افراط زر کے 7.7فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔ایک اور مثبت پیش رفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاو?نٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1فیصد کردیا ہے۔قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔یاد رہے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کیت ھی۔ وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (آر ایس ایف) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔

وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی پالیسی اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے 2025 کے لیے عالمی اقتصادی ترقی کی رینج 2.4سے 2.8تک کردی ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافے نے انتہائی اعلیٰ سطح پر ابہام پیدا کر دیا ہے۔ دو اپریل سے پہلے کی پیش گوئی کے تحت عالمی شرح نمو کا تخمنیہ 2025اور 2026 کے دونوں سالوں کے لیے 3.2فیصد لگایا گیا تھا۔جنوری 2025 WEO اپ ڈیٹ کے مقابلے میں دونوں سالوں میں سے ہر سال کے لیے یہ تخمینہ 0.1 فیصد پوائنٹ کم ہے۔عالمی تجارتی نمو بھی 2025 میں 1.7 فیصد پوائنٹ پر سست ہونے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف کے جنوری 2025کے ورلڈ اکنامک آوٹ لک اپ ڈیٹ کے بعد اس میں 1.5فیصد پوائنٹ کی کمی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بڑھتے زرمبادلہ کے ذخائر، بہتر کریڈٹ ریٹنگ، مہنگائی میں کمی اہم کامیابیاں: وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف کے بعد عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کر دیا
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین
  • پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان