Express News:
2025-07-25@00:41:03 GMT

حکومت کا آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں بڑے منصوبوں کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

اسلام آباد:

حکومت کی جانب سے آئی  ٹی کے مختلف شعبوں میں بڑے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں ’’لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ آج کی دنیا میں  بہت سی نامعلوم چیزیں ہمیں دیکھ رہی ہیں۔ اسی طرح ماحولیاتی تبدیلی، معاشی ہلچل، سیاسی عدم استحکام  جیسے مسائل کا بھی ہمیں سامنا ہے۔  ٹیکنالوجی آج ہمارے ہرشعبے کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت، صحت، تعلیم، کامرس ، پیداوار میں ٹیکنالوجی نمایاں تبدیلیاں برپا کر رہی ہے۔  روز مرہ کی بات چیت اب ٹیکنالوجی پر منتقل ہوگئی ہے۔  سکیورٹی، معاشی منظر نامہ، سب کچھ تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں۔  ڈیجیٹل دنیا سے نکل ہم کرمصنوعی ذہانت کی دنیا میں داخل ہورہے۔  آج کی دنیا مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمیپوٹنگ میں آگے سے آگے نکل رہی ہے اور اگر  دنیا کے ساتھ ہم آہنگ نہ ہوئے تو ہم تنہا رہ جائیں گے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی مارکیٹنگ پر ہم جو ایک ڈالر خرچ کرتے ہیں، وہ 49 ڈالر کما کر دیتا ہے۔  چند لاکھ روپے کا بجٹ ہے،  ہم ایکسپورٹ پاکستان سیلز بزنس میں ہیں  اور ہمارا ہدف 25 ارب ڈالر کمانا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں 28 اور 29 اپریل کو ڈیجیٹل غیر ملکی سرمایہ کاری کی سمٹ کا انعقاد کررہے ہیں، جس کے لیے سعودی عرب کا تعاون حاصل ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے لیے ایک سپر ایپ بنا رہے ہیں۔ اسمارٹ اسلام آباد کا پائلٹ پروجیکٹ بھی لارہے ہیں۔  بزنس کی رجسٹریشن کے لیے آن لائن تمام اجازت دستیاب ہو گی۔ ایسا عمل ہم نے چین کے شہر شیزن میں دیکھا ہے۔  اسلام آباد میں بزنس سہولت مرکز بنا رہے ہیں اور ہر دفتر ایک ہی چھت کے نیچے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صنعت کو معاونت فراہم کرنے کے لیے 250 روزگار مراکز بنا رہے ہیں۔ خالی عمارتوں میں آئی ٹی پارک بنا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں 14 اگست کو آئی ٹی پارک کا افتتاح ہوگا اور پھر کراچی آئی ٹی پارک کا افتتاح ہوگا ۔

شزہ فاطمہ  نے کہا کہ  تخلیقی صلاحیت کے نوجوانوں کا ہاتھ پکڑ کر حکومت اپنی بہترین سرمایہ کاری کررہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بنا رہے ہیں اسلام آباد نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی

مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 July, 2025 سب نیوز

پاکستان میں مون سون کا موسم ہمیشہ سے خوشگوار، فصلوں کی بہتری اور قدرتی خوبصورتی کا باعث سمجھا جاتا ہے، مگر حالیہ برسوں میں بدلتے موسمی رجحانات نے اس رحمت کو زحمت بنا دیا ہے۔ ہر سال مون سون کی بارشوں کے ساتھ تباہی کی خبریں معمول بنتی جا رہی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا یہ مون سون کا اسپیل ہے یا موسمیاتی تباہی کا نیا باب؟حالیہ تباہ کاریاں دیکھ کر تو یہ موسمیاتی تباہی کا نیا باب ہی لگ رہا ہے ۔

دو ہزار پچیس کا مون سون سیزن اپنے ساتھ نہ صرف شدید بارشیں لایا بلکہ کئی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ، شہری سیلاب، بجلی کی طویل بندش اور انفراسٹرکچر کی تباہی بھی دیکھنے میں آئی۔کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور ،گلگت،کے پی کے اور دیگر بڑے شہروں میں گلیاں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ہیں ۔اسلام آباد جیسے ماڈل سٹی میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں اسوقت زور پکڑ رہی ہیں ۔اب تک مون سون کے تین اسپیل گزر چکے ہیں جن میں سے تیسرا اسپیل شدید تھا اور پنڈی میں متعدد علاقے زیر آب آگیے ،اب چوتھے اسپیل نے شروع ہوتے ہی تباہی مچا دی ہے پہلے اسلام آباد کے ماڈل ولیج سید پور میں نالہ بپھرا اور متعدد گاڑیاں اپنے ساتھ بہا لے گیا انفراسٹرکچر الگ متاثر ہوا اگلے ہی دن اسلام آباد کی سوسائٹئ ڈی ایچ اے میں باپ بیٹئ برساتی نالے کی نظر ہو گئے مسلسل دس گھنٹے ریسکیو آپریشن کے بعد بھی کچھ پتہ نہ لگ سکا جبکہ محکمہ موسمیات نے مزید بھی بارش کی پیش گوئی کر رکھی ہے ۔

مون سون کا حالیہ اسپیل صرف بڑے شہروں تک محدود نہیں رہا، بلکہ شمالی علاقہ جات، بلوچستان اور اندرونِ سندھ کے کئی علاقے بھی شدید متاثر ہوئے۔ گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہوئیں، جس سے سیاح اور مقامی افراد پھنس کر رہ گئے۔ بلوچستان میں بارشوں سے کئی دیہات صفحۂ ہستی سے مٹنے کے قریب آ گئے۔

ہر سال مون سون اپنے ساتھ انفراسٹرکچر،سمیت کئی جانیں لے جاتا ہے مگر سوال یہ ہے کہ آخر ہم کب جاگیں گے ؟اور کب ایسے اقدامات کریں گے جو ہمارے بچاؤ کا سبب بنیں ؟ہمیشہ کی طرح میں پھر سے کہوں گی کہ شجرکاری مہم کو تیز تر کرنا ہوگا ورنہ آنے والے کچھ سالوں میں پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ریڈ الرٹ میں شامل ہو گا ۔

مون سون کی بارش اگر قدرت کی رحمت ہے تو ہماری غفلت سے یہ ایک بدترین آفت بھی بن سکتی ہے۔ ؟ کیا ہم ہر سال کی تباہی کو “قدرتی آفت” کہہ کر جان چھڑاتے رہیں گے یا اپنی غلطیوں کو تسلیم کر کے کوئی مؤثر حل نکالیں گے؟صرف حکومت کو قصوروار ٹھہرانا کافی نہیں۔ عام شہریوں کا رویہ بھی اس تباہی میں برابر کا شریک ہے۔ پلاسٹک ویسٹ، گٹر بند ہونے کی وجوہات، نالوں میں کوڑا پھینکنا—یہ سب ایسے عوامل ہیں جو بارش کے بعد صورتحال کو مزید خراب کر دیتے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکوہستان سکینڈل میں گرفتار ٹھیکیدار جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے وفاقی دارالحکومت میں نمبر پلیٹس کا نیا ضابطہ، خلاف ورزی پر گاڑیاں بند کرنے کا حکم مولانا طارق جمیل کی عمران خان سے متعلق وائرل ویڈیو کی حقیقت سامنے آگئی نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت پی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینار پاکستان پر جلسے کیلئے انتظامیہ سے اجازت مانگ لی سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا 200 یونٹ کے بعد سلیب بڑھنے پر اہم فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا14  اگست یوم آزادی پر ای بائیک سکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
  • لاہور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلادھار بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 252 تک جا پہنچی
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • کراچی، شاہراہِ بھٹو کے قیوم آباد سے کراچی بندرگاہ تک نئے کوریڈور کی تعمیر کا اعلان
  • گورنر سندھ کی ہدایت پر حیدر آباد بزنس کمیونٹی سیل قائم
  • اب لاہور سے اسلام آباد کی مسافت 100 کلومیٹر کم ہوگی، وفاقی وزیر کا اعلان
  • پی پی ایس سی کا مختلف محکموں کی آسامیوں کے تحریری نتائج کا اعلان
  • مون سون کا چوتھا اسپیل یا تباہی؟تحریر عنبرین علی
  • غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،مجموعی کارکردگی، ترقیاتی منصوبوں پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ