9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس: گواہان کی عدم حاضری کے باعث کارروائی نہ ہو سکی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کے روز جی ایچ کیو پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید، شیخ راشد شفیق و دیگر ملزمان، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک اور پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔
استغاثہ کے گواہان کی عدم حاضری کے باعث آج کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔
عدالت نے گواہان کو آئندہ تاریخ پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کر دی۔
بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل محمد فیصل ملک نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی ہوئی ہے، استغاثہ کے گواہان موجود نہیں تھے، عدالت نے 2 گواہان، مجسٹریٹ اور مدعیٔ مقدمہ کو طلب کر رکھا تھا۔
وکیل فیصل ملک نے یہ بھی بتایا کہ عدالت سے استدعا کی ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے، ایک ہی نوعیت کے تمام مقدمات کو یکجا کر کے ایک ساتھ ٹرائل شروع کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس کیس کی سماعت
پڑھیں:
جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
اسلام آباد:سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت کے دوران مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔
پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بئنچ نے سماعت کی ۔
دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعے میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا ؟ ۔
وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے ، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں ۔ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔