---فائل فوٹو

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کے روز جی ایچ کیو پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔

سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید، شیخ راشد شفیق و دیگر ملزمان، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک اور پراسیکیوٹر ظہیر شاہ بھی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس، پراسیکیوشن کے مزید 4 گواہان کے بیان قلمبند

انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی۔

استغاثہ کے گواہان کی عدم حاضری کے باعث آج کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔

عدالت نے گواہان کو آئندہ تاریخ پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی کر دی۔

بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل محمد فیصل ملک نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 اپریل تک ملتوی ہوئی ہے، استغاثہ کے گواہان موجود نہیں تھے، عدالت نے 2 گواہان، مجسٹریٹ اور مدعیٔ مقدمہ کو طلب کر رکھا تھا۔

وکیل فیصل ملک نے یہ بھی بتایا کہ عدالت سے استدعا کی ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی جائے، ایک ہی نوعیت کے تمام مقدمات کو یکجا کر کے ایک ساتھ ٹرائل شروع کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس کیس کی سماعت

پڑھیں:

جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت  کے دوران مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔

پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بئنچ نے سماعت کی ۔

دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعے میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا ؟ ۔

وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے ۔

جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے ، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں ۔

جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں ۔ صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔

بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے حملہ کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کی ذمے داری کابل پر ہے،عطا تارڑ
  • امریکا: دہشت گردی کی کوشش ناکام، 5 افراد گرفتار
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
  • پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
  • عمران خان کیخلاف 9 مئی کے 11 مقدمات کے ٹرائل کا نیا نوٹیفکیشن جاری
  • سنگجانی جلسہ کیس: زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں، جسٹس مسرت ہلالی
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی
  • پارا چنار حملہ کیس: راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ