بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عیسی ترین: بی این پی نے مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی جانب سے بلوچستان میں مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے دھرنا ختم کیا لیکن تحریک جاری رہے گی۔ آج سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کررہےہیں۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
انہوں نے کہا کہ بی این پی اب اپنے جلسوں اور عوامی احتجاج کا آغاز کررہی ہے۔ اس سلسلے میں پہلے مستونگ، خضدار، قلات، سوراب میں جلسے منعقد کیے جائیں گے، اس کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، جس میں تربت، مکران اور گوادر کے علاقوں میں احتجاجی جلسے منعقدہ وں گے۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ مہم کے تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کا اعلان
پڑھیں:
فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔ میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔