بی این پی کا مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عیسی ترین: بی این پی نے مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کی جانب سے بلوچستان میں مستونگ لکپاس پر 20 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دھرنے کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے دھرنا ختم کیا لیکن تحریک جاری رہے گی۔ آج سے عوامی رابطہ مہم کا آغاز کررہےہیں۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
انہوں نے کہا کہ بی این پی اب اپنے جلسوں اور عوامی احتجاج کا آغاز کررہی ہے۔ اس سلسلے میں پہلے مستونگ، خضدار، قلات، سوراب میں جلسے منعقد کیے جائیں گے، اس کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، جس میں تربت، مکران اور گوادر کے علاقوں میں احتجاجی جلسے منعقدہ وں گے۔
اختر مینگل کا کہنا تھا کہ مہم کے تیسرے مرحلے میں نصیر آباد، جعفر آباد، ڈیرہ مراد جمالی و دیگر علاقوں میں جلسے ہوں گے۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کا اعلان
پڑھیں:
سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہو رہی ہے، راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔ صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔