چینی منڈی میں پاکستانی برآمدات کے لیے شان دار مواقع موجود ہیں،نمائش کنندہ کی رائے
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
چینی منڈی میں پاکستانی برآمدات کے لیےشان دار مواقع موجود ہیں، اس حوالے سے پاکستانی نمائش کنندگان نے اپنی رائے میں پاک چین تجارت کے حوالے سے مثبت رائے دی ہے۔
5 ویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر پروڈکٹس ایکسپو چین کے گرم مرطوب جزیرے صوبہ ہینان میں منعقد ہوئی ہے۔ اس نمائش نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا ہے کہ چین عالمی کاروباری اداروں کے لیے ایک اہم منڈی ہے۔
اس سال منعقد ہونے والی اس نمائش میں 71 ممالک اور خطوں سے 4100 سے زائد برانڈزنے شرکت کی جو ایک ریکارڈ ہے۔ نمائش میں شرکت کرنے والوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے حبیب الرحمٰن بھی شامل ہیں۔
حبیب الرحمٰن کو دوسری بار اس نمائش میں شرکت کا موقع ملا۔ وہ شنگھائی میں قائم ایرانی قالینوں کی تجارت کرنے والے ادارےکے وائس جنرل منیجر ہیں۔ اس بار وہ جیڈ (قیمتی پتھر) سے بنی مصنوعات لے کر آئے ہیں۔
حبیب الرحمٰن نے بتایا کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے اور میں اس نمائش میں دوسری بار آیا ہوں۔ گزشتہ سال بھی میں پاکستان کی جیڈ پراڈکٹس (قیمتی پتھر سے بنی مصنوعات) لے کر آیا تھا۔اس سال بھی پاکستان کی جیڈ پراڈکٹس یہاں چین کی مارکیٹ میں متعارف کرا رہا ہوں۔ چین ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے اور یہاں بہت زیادہ مواقع موجود ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں پاکستان
پڑھیں:
سینیٹ انتخاب میں ن لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے: نعیم الرحمٰن
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹوجماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سینیٹ کے انتخاب میں جو شرمناک کھیل کھیلا گیا، وہ افسوسناک ہے۔
سرگودھا میں جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ کے انتخاب میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا کردار شرمناک ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسمبلیوں میں 70 فیصد ارب پتی ارکان بیٹھے ہیں: حافظ نعیم الرحمٰنان کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں کی نوراکشتی دیکھ کر عوام کو ان کے چنگل سے نکلنا ہو گا، پنجاب حکومت سندھ کی طرح بلدیاتی اداروں پر قبضہ کرنے جا رہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا ہے، بجلی کے بلوں کی مد میں عوام سے 244 ارب روپے ناجائز وصول کیے گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں حکومتی پالیسیوں نے زراعت کا بیڑہ غرق کر دیا، ہمیں کسان دشمن پالیسیاں منظور نہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔