Express News:
2025-07-26@14:59:08 GMT

گھیے کا چھلکا اتارا جائے یا نہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

ہندو پاک میں گھیا یا لوکی ایک مشہور اور اہم غذا ہے۔ صحت کے فوائد کی وجہ سے اسے بڑے پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ اس سبزی کا چھلکا کچھ موٹا ہوتا ہے جو اندرونی گوشت کو محفوظ رکھتا ہے۔ اگرچہ اسے عام طور پر کھانا پکانے سے پہلے چھیل دیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ چھلکے کا استعمال محفوظ ہے یا نہیں؟ اس معاملے پر وضاحت حاصل کرنے کے لیے ماہرین سے مشورہ کیا گیا۔

لاہور کے ماہر غذائیات ، انور فیاض کہتے ہیں، گھیا غذائیت اور فائبر سے بھرپور ترکاری ہے لیکن کیڑے مار ادویات کی باقیات اور چھلکے کی ساخت کے بارے میں خدشات درست ہیں۔ انہوں نے کہا ،چھلکے میں غذائی ریشہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کو سہارا دیتا اور پیٹ بھرنے کے احساس کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔یہ ممکنہ طور پر وزن کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور ضروری وٹامن بھی فراہم کرتا ہے جو مجموعی صحت بہتر بناتے ہیں۔

دیگر ماہرین بھی درج بالا نکتہ نظر سے اتفاق کرتے ہوئے بتاتے ہیں، لوکی کا چھلکا کھانے کے لیے محفوظ ہے، بشرط یہ کہ یہ تازہ، مناسب طریقے سے پکایا اور اعتدال میں کھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھلکا غذائی ریشے کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ہاضمے اور آنتوں کی صحت کو سہارا دیتا ہے۔ اس میں پولی فینول اور فلیوونائڈز بھی ہوتے ہیں جو آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ سائنسی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ گھیے کا چھلکا پوٹاشیم اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں فائبر کا زیادہ مواد آنتوں کی حرکت بہتر بناتا ہے اور قبض کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔

یہ مگر یاد رہے کہ اگر سبزی اگاتے ہوئے حد سے زیادہ کیڑے مار ادویہ اور دیگر کیمیائی مادوں کا استعمال کیا گیا ہے تو ان کی باقیات گھیے کے چھلکے میں موجود ہو سکتی ہیں۔ لہذا صرف اسی گھیے کا چھلکا محفوظ اور قابل استعمال ہے جس پر کیمیائی مادوں کا چھڑکاؤ کم ہوا ہے۔

احتیاطی تدابیر

انور فیاض نے یہ بھی کہا ’’شاذ و نادر صورتوں میں کچھ افراد کو لوکی سے الرجی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے خارش، سوجن، یا سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ نیز لوکی کے رس کا زیادہ استعمال خون میں سوڈیم کی سطح کم کر سکتا ہے جو ممکنہ طور پر کمزوری، الجھن یا صحت کی شدید پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔‘‘

صحت محفوظ رکھنے کی خاطر ماہرین سبزیوں کو بہتے پانی کے نیچے اچھی طرح دھونے، چھلکے کو آرام سے صاف کرنے اور جب بھی ممکن ہو نامیاتی سبزیوں کا انتخاب کرنے کی تجویز کرتے ہیں۔

اس موسم گرما میں گھیے کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔ گرمیوں کا یہ آسمانی تحفہ نہ صرف لو میں تازگی بخشتا ہے، بلکہ یہ صحت کے فوائد سے بھی بھرا ہے، جو اسے آپ کی غذا میں بہترین اضافہ بناتا ہے، خاص طور پر گرمی کے مہینوں کے دوران۔

ڈاکٹر سلیم اختر، سینئر کنسلٹنٹ فزیشن کہتے ہیں، ’’گرمیوں میں ہر ہفتے گھیا کھانا صحت کے لیے اچھا ہے کیونکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ البتہ کچھ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

گھیا متاثر کن غذائیت کا حامل ہے۔ یہ سی، بی کمپلیکس اور کے جیسے ضروری وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔ فائبر فراہم کا اچھا ذریعہ بھی ہے، جو اسے آپ کے آنتوں کی صحت اور ہاضمے کے لیے دوست بناتا ہے۔ یہ فائبر آپ کا پیٹ بھر کر اور مجموعی کیلوری کی مقدار کم کرکے وزن گھٹانے میں عمدہ مدد کرسکتا ہے۔

 زیادہ پانی کی مقدار (تقریباً 92 فیصد ) کے ساتھ گھیا ایک قدرتی ہائیڈریٹر ہے جو گرمی کی شدت کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین ہے۔ یہ پوٹاشیم زیادہ ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے 100گرام لوکی تقریباً 17 کیلوریز اور 2.

9 گرام فائبر فراہم کرتی ہے اور اسے ہفتے میں دو یا تین بار کھایا جا سکتا ہے۔

متنوع فوائد

تاہم گھیے کے فوائد ہائیڈریشن اور ہاضمے سے کہیں زیادہ ہیں۔ نامور ماہرین غذائیات نے اس بات کی ایک جھلک شیئر کی کہ لوکی آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے:

٭ یہ قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ لوکی کا وٹامن سی آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے، جس سے آپ انفیکشنز یعنی چھوتی بیماریوں کے خلاف زیادہ مزاحم ہو جاتے ہیں۔

٭ ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے کی خاطر ایک قدرتی نظام موجود ہے۔ گھیا اس قدرتی عمل کو توانا بنا کر ہماری مجموعی تندرستی کو بہتر بناتا ہے۔

٭ جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔گھیا آپ کی جلد کا دوست ہے! اس کے وٹامنز اور معدنیات جلد کی صحت مند کارکردگی اور جوان ہونے کو فروغ دیتے ہیں۔

٭ یہ سبزی انسان کی نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔

٭ گردوں کی اچھی صحت کا ضامن ہے۔ لوکی میں پوٹاشیم کی زیادہ جبکہ سوڈیم کی کم مقدار اسے ان لوگوں کے لیے موزوں بناتی ہے جن کو گردے کے مسائل درپیش ہوں۔

٭ لوکی آسانی سے ہضم ہونے کی وجہ سے گرمیوں کے موسم کے دوران ایک اہم کھانا بھی ہے۔

ضمنی اثرات

گھیا عام طور پر ہفتے میں تین بار بھی کھانا ممکن ہے لیکن اس کے ممکنہ ضمنی اثرات سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے۔ سرفہرست زہریلا پن ہے۔ لوکی میں کیوکربیٹاسین کیمیکل شامل ہے جو کچھ لوگوں میں پیٹ کی خرابی کا سبب بنتا ہے، خاص طور پر اگر لوکی کڑوی ہو۔ اس لیے لوکی کا انتخاب احتیاط سے کریں اور تلخ سبزی سے پرہیز کریں۔

الرجک رد عمل۔ کچھ لوگوں کو لوکی سے الرجی ہو تی ہے۔ ان میں گھیا کھانے سے سوجن، دانے یا خارش ہو سکتی ہے۔

بلڈ شوگر۔ اگرچہ عام طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے اپنے کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے گھیا محفوظ ہے، لیکن خون میں شکر کی سطح کی نگرانی کرنا ضروری ہے کیونکہ گھیے کاضرورت سے زیادہ استعمال مختلف حالتوں کا سبب بن سکتا ہے۔

دواؤں کا تعامل۔ گھیا بعض دواؤں کے ساتھ تعامل کر سکتا ہے، خاص طور پر وہ جو ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے لیے ہیں۔ بڑی مقدار میں لوکی کھانے یا مرتکز شکلوں جیسے رس کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

گھیا ایک ورسٹائل سبزی ہے جس کا لطف مختلف طریقوں سے لیا جا سکتا ہے … سالن، سوپ، اسٹر فرائز، یہاں تک کہ میٹھے کے ذریعے۔ لہٰذا اس موسم گرما میں لوکی کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے تازگی اور صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔   

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مدد کرتا ہے کر سکتا ہے کی وجہ سے بناتا ہے کے لیے

پڑھیں:

2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ "فری انرجی مارکیٹ پالیسی" آئندہ 2 ماہ میں اپنے حتمی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہو جائے گی، جس کے بعد حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری کا سلسلہ مستقل طور پر ختم ہو جائے گا۔

یہ بات وزیر توانائی نے عالمی بینک کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران کہی، جس کی قیادت عالمی بینک کے ریجنل نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان، عثمان ڈیون (Ousmane Dione) کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر توانائی نے بتایا کہ "سی ٹی بی سی ایم" (CTBCM) کے تحت مارکیٹ میں بجلی کی آزادانہ تجارت ممکن ہو سکے گی۔

اس ماڈل کے تحت "وِیلنگ چارجز" اور دیگر میکانزم متعارف کرائے جا رہے ہیں اور حکومت کا کردار صرف ریگولیٹری فریم ورک تک محدود کر دیا جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ منتقلی بتدریج اور ایک جامع حکمت عملی کے تحت کی جائے گی تاکہ نظام میں استحکام قائم رہے۔

ملاقات کے دوران سردار اویس لغاری نے عالمی بینک کے وفد کو حکومت کی توانائی اصلاحات، نیٹ میٹرنگ پالیسی، نجکاری، ریگولیٹری بہتری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق تفصیلی بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کا جھکاؤ واضح طور پر نجی شعبے کے فروغ اور شفافیت کی جانب ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اس میں شراکت دار بنیں۔

جناب عثمان ڈیون نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ہونے والی اصلاحات کو سراہا اور اس امر پر زور دیا کہ توانائی ترقی کی بنیاد ہے اور کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے توانائی کا شعبہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اسی لیے عالمی بینک اس شعبے میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک حکومتِ پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے تاکہ پائیدار، قابل اعتماد اور سرمایہ کاری کے لیے موزوں توانائی نظام کو فروغ دیا جا سکے۔

وفاقی وزیر نے عالمی بینک کے وفد کو شعبے میں جاری ریفارمز پر مبنی ایک جامع کتابچہ بھی پیش کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ موجودہ شراکت داری مستقبل میں مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، محسن نقوی
  • ایف بی آر میں جدید ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت
  • اک چادر میلی سی
  • عام صارفین اور تاجروں کیلئے اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف کرا دیا گیا
  • پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھولنا مزید آسان، جامع فریم ورک متعارف
  • خطے کی سب سے زیادہ مہنگی بجلی اور گیس بیچ کر ترقی نہیں ہو سکتی: مفتاح اسماعیل
  • کھانے کے تیل میں ناجائز منافع خوری کا خوفناک اسکینڈل، صارفین سے 150 روپے فی لیٹر زیادہ وصولی
  • شک کی بنیاد پر کسی کو ٹیکس فراڈ کیس میں گرفتار نہ کرنے کی سفارش
  • 2 ماہ میں فری انرجی مارکیٹ پالیسی نافذ کرنے کا اعلان، حکومت کا بجلی خریداری کا سلسلہ ختم ہو جائے گا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)