اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ فوجی عدالتوں میں منصفانہ ٹرائل ہوتا ہے،وکیل خواجہ حارث
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب دلائل دیتے ہوئے کہاکہ مجھ سے جو سوالات ہوئے تحریری معروضات کی شکل میں سامنے رکھے ہیں،اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ فوجی عدالتوں میں منصفانہ ٹرائل ہوتا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بنچ نے سماعت کی،وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے جواب الجواب دلائل دیتے ہوئے کہاکہ مجھ سے جو سوالات ہوئے تحریری معروضات کی شکل میں سامنے رکھے ہیں،اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ فوجی عدالتوں میں منصفانہ ٹرائل ہوتا ہے،فوجی عدالتیں قانون کے تحت وجود میں آئی ہیں،لیاقت حسین کیس میں سپریم کورٹ قرار دے چکی سویلین کا ٹرائل ہو سکتا ہے،فوجی عدالتوں کے ٹرائل میں مروجہ طریقہ کار، فیئرٹرائل دونوں میسر ہوتے ہیں۔
جس نے 9مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں،چیف جسٹس پاکستان
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث آج بھی جواب الجواب دلائل مکمل نہ کر سکے، عدالت نے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی، عدالت نے خواجہ حارث کو کل ہر صورت دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
جسٹس امین الدین نے کہاکہ اٹارنی جنرل کو ہم 28اپریل کو سنیں گے،کل کے بعد کیس کی سماعت 28تاریخ تک ملتوی کریں گے،28 تاریخ تک بنچ دستیاب نہیں ہوگا، 28تاریخ کو اٹارنی جنرل اپنے دلائل کا آغاز کریں ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فوجی عدالتوں میں وکیل خواجہ حارث
پڑھیں:
جب تم رفال اڑا ہی نہیں سکتے تو نئے جہاز کس لعنت کے لیے خرید رہے ہو؟ڈمی خواجہ آصف
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان خواجہ آصف رفال