حارث رؤف نے اپنی سب سے بڑی خوشی مداحوں کے ساتھ شیئر کردی۔
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے تیز رفتار بالر حارث رؤف نے اپنی سب سے قیمتی ٹرافی کے ساتھ دل موہ لینے والی تصویر شیئر کر دی۔اولاد کی خوشی والدین کے لیے دنیا کی سب سے بڑی نعمت و ایوارڈ ہوتی ہے۔قومی کرکٹ ٹیم کے تیز رفتار بالر حارث رؤف نے بھی اپنی یہی خوشی مداحوں کے ساتھ بانٹی ہے، جب انہوں نے انسٹاگرام پر اپنے نومولود بیٹے کو تھامے ہوئے ایک خوبصورت تصویر شیئر کی ہے۔اپنی پوسٹ کے کیپشن میں حارث رؤف نے محبت بھرا جملہ لکھا ہے کہ اپنی سب سے قیمتی ٹرافی لے کر جا رہا ہوں۔مداحوں نے اس تصویر پر بھرپور محبت کا اظہار کیا ہے اور اس پر کیے گئے تقریباً ہر تبصرے پر ماشاء اللّٰہ کہا گیا ہے۔یاد رہے کہ بیٹے کی پیدائش پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے حارث رؤف نے ایک خوبصورت عربی نظم کا حوالہ دیا تھا، جسے انہوں نے ذاتی انداز میں ڈھالتے ہوئے لکھا کہ مجھے اپنے مضبوط دل یا پُرامن طبیعت جیسا بچہ عطاء کرو، اسے اپنی حسین آنکھوں اور خوبصورت مسکراہٹ کا وارث بننے دو، تاکہ ہمارے جانے کے بعد بھی دنیا میں وہ تمام وجوہات باقی رہیں جن کی وجہ سے میں تمہیں چاہتا تھا۔ساتھ ہی انہوں نے یہ خوش خبری بھی سنائی کہ ان کے پہلے بیٹے محمد مصطفیٰ حارث کی پیدائش ہوئی ہے۔واضح رہے کہ حارث رؤف نے جولائی 2023ء میں اپنی دوست مزنا مسعود کے ساتھ نکاح کیا تھا، ان دونوں کی جوڑی پاکستانی عوام میں بے حد مقبول ہوئی اور شادی کے بعد مزنا کا اپنے شوہر کو میدان میں آ کر سپورٹ کرنا سوشل میڈیا پر خوب زیرِ بحث رہا۔ان دنوں حارث رؤف پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 میں لاہور قلندرز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے گلگت بلتستان کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے دشمنوں کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے پہلے سے زیادہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر قسم کی تفرقہ بازی اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک قوم ہونے کا عملی ثبوت دینا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے گلگت بلتستان کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ یکم نومبر 1947ء کو ہمارے آباؤ اجداد نے بغیر کسی بیرونی امداد کے دفاعی اور جغرافیائی اہمیت کے حامل اس خطے کو ڈوگروں سے آزاد کرایا اور کلمے کی بنیاد پر وجود میں آنے والے ملک پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔ ڈوگروں سے آزادی حاصل کرنا آسان نہیں تھا لیکن ایک قوم بن کر آپس میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیرت ایمانی سے سرشار ہو کر ڈوگروں کو اس خطے سے بھاگنے پر مجبور کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آزادی حاصل کرنے کے وقت جن چیلنجز کا سامنا تھا آج اس سے زیادہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور ایک خوشحال مستقبل جس کا خواب ہمارے آباؤ اجداد نے دیکھا تھا اس کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے درپیش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے دشمنوں کی سازشوں کو سمجھتے ہوئے پہلے سے زیادہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر قسم کی تفرقہ بازی اور اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک قوم ہونے کا عملی ثبوت دینا ہوگا۔ ہماری منزل خوشحال، ترقیافتہ اور معاشی حوالے سے خودمختار گلگت بلتستان ہے۔ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو پرامن اور خوشحال علاقے دینا ہے۔ ہم نے اپنے مختصر دور حکومت میں آزادی کے حقیقی معنوں کے تحت پسماندہ علاقوں کی ترقی اور محروم طبقے کی فلاح و بہبود کیلئے وسائل کا منصفانہ تقسیم یقینی بنانے پر توجہ دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے شہداء اور غازیوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ آج کے اس عظیم دن کے موقع پر ہم اپنے شہداء اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم ان کی قربانیوں کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔