خیبرپختونخوا کا این ایف سی اجلاس فوری بلانے کیلئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
خیبرپختونخوا کا این ایف سی اجلاس فوری بلانے کیلئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی)اجلاس فوری بلانے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ، مشیر خزانہ مزمل اسلم نے این ایف سی کے ساتویں ایوارڈ میں غیر آئینی توسیع کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو اس کا جائز حصہ فوری دیا جائے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت اجلاس بلانے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے جو کہ آئینی عمل میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مطالبہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا)کے لیے پانچواں گروپ فوری طور پر تشکیل دیا جائے تاکہ ان علاقوں کی مالی ضروریات کو بروقت پورا کیا جا سکے۔محکمہ خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے اخراجات کے مطابق فنڈز کی فراہمی نہیں کر رہی، جس سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ خزانہ کا موقف ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلانا آئینی تقاضہ ہے اور اس میں مزید تاخیر صوبائی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر اجلاس طلب کرے اور ضم شدہ اضلاع کا مالیاتی شیئر بحال کرے تاکہ ان پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی عمل کو جاری رکھا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف سی
پڑھیں:
حکومت فوری طور پر نجی شعبے کو گندم امپورٹ کی اجازت دے
لاہور: ملک بھر کی فلور ملز نے وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ نجی شعبے کو فوری طور پر گندم درآمد کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ممکنہ آٹے کے بحران سے بچا جا سکے۔
لاہور میں چاروں صوبوں کی فلور ملز ایسوسی ایشنز کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک میں موجودہ گندم اور آٹے کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ملک بھر کی دو ہزار سے زائد فلور ملز کے نمائندے شریک ہوئے۔
پنجاب پر تنقید اور بین الصوبائی ترسیل کی بندش پر تشویش
خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما نعیم بٹ نے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ:
پنجاب کی جانب سے گندم اور آٹے کی بین الصوبائی ترسیل پر پابندی آئین کے خلاف ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دے۔”
سندھ کے مؤقف کی حمایت
سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عامر عبداللہ نے کہا کہ 2024 میں گندم کی درآمد کا فیصلہ بالکل درست تھا۔ اگر گندم درآمد نہ کی جاتی تو کراچی کی فلور ملز کے پاس مطلوبہ گندم موجود نہ ہوتی۔
اسی تنظیم سے وابستہ حاجی محمد یوسف نے بھی خبردار کیا کہ ملک میں اس وقت گندم کا واضح شارٹ فال ہے اور بحران سے بچنے کے لیے گندم کی امپورٹ ناگزیر ہو چکی ہے۔
وفاقی اور صوبائی اداروں کے اعداد و شمار پر سوالات
فلور ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے دیگر صوبوں کو گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی سے غذائی بحران جنم لے رہا ہے۔ اگر فوری طور پر گندم درآمد نہ کی گئی تو ملک آئندہ چند ماہ میں ایک اور آٹا بحران کا سامنا کر سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وفاقی و صوبائی اداروں کی جانب سے گندم کی کاشت اور پیداوار سے متعلق جاری کردہ اعداد و شمار درست نہیں۔
پنجاب فلور ملز کا محتاط موقف
پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عاصم رضا نے کہا کہ وہ گندم کی امپورٹ کے حامی ہیں، تاہم انہوں نے تجویز دی کہ:
پنجاب حکومت کو چاہیے کہ وہ پاسکو (PASSCO) سے گندم خریدنے پر بھی غور کرے۔ گندم کا کوئی متبادل نہیں ہے۔”
انہوں نے شکایت کی کہ پنجاب میں محکمہ خوراک کی جانب سے چھاپوں کے باعث مارکیٹ میں گندم کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے، جو بحران کو مزید بڑھا سکتی ہے۔