کراچی(شوبز ڈیسک)شجاع اسد، جنہوں نے حالیہ دنوں میں مقبول ڈراموں خئی، اے عشقِ جنوں اور تن من نیل و نیل کے ذریعے مداحوں کے دل جیت لیے ہیں، آہستہ آہستہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک قابلِ اعتماد اور معروف اداکار کے طور پر اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔

حال ہی میں وہ ایک شو میں مہمان بنے جہاں انہوں نے اپنے فنی سفر، شہرت، ازدواجی زندگی اور محبت کی کہانی کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کی بیوی کو کبھی حسد محسوس ہوتا ہے جب وہ ملک کی حسین ترین اداکاراؤں کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو شجاع نے بڑے اعتماد کے ساتھ جواب دیا کہ، کیوں محسوس ہوگا؟ وہ بہت میچور ہے۔ میں سیٹ پر جاتا ہوں، اپنے سینز کرتا ہوں اور گھر واپس آجاتا ہوں۔ اس میں حسد یا غیر ضروری جذبات کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔

شجاع کا کہنا تھا کہ ان کی بیوی ماہین نہ صرف ان پر مکمل اعتماد رکھتی ہیں بلکہ ان کے کریئر میں ایک مضبوط سہارا بھی ہیں۔

اداکار نے اپنی ذاتی زندگی کے ایک حساس پہلو پر بھی روشنی ڈالی۔ شجاع اور ماہین بچپن سے ایک دوسرے کے دوست تھے۔ دونوں نے زندگی کا ایک بہت مشکل وقت ایک ساتھ گزارا جب محض 10 دنوں کے فرق سے ان دونوں کے والد انتقال کر گئے۔ اس دکھ بھرے وقت نے دونوں کو ایک دوسرے کے اور قریب کر دیا۔

شجاع نے بتایا کہ اسی وقت ان کی والدہ نے ماہین کو ان کے لیے منتخب کیا اور آج وہ اس فیصلے کو اپنی زندگی کے بہترین فیصلوں میں شمار کرتے ہیں۔

شجاع اسد نے اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑی رہیں، خاص طور پر جب وہ شوبز میں اپنی جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔

مزیدپڑھیں:بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن؛ پولیس نے داہگل چوکی پر پی ٹی آئی رہنماؤں، کارکنوں کو روک دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ نے ساس اور سسر کے قتل کے مجرم اکرم کی اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سنائی گئی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔منگل کوجسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نیکیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسرکو قتل کیوں کیا دن دیہاڑے دو افرادکو قتل کیا گیا، اور اب کہا جارہا ہے کہ غصہ آ گیا تھا۔

(جاری ہے)

جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا ۔ملزم کیوکیل پرنس ریحان نے کہا کہ میرا موکل بیوی کومنانے کے لیے میکے گیا تھا،جس پرجسٹس ہاشم کاکڑنے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ بعض اوقات مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں،قتل شوہر نے کیا لیکن ایف آئی آر میں مجرم کے والد کا نام بھی ڈال دیا گیا۔عدالت نے قرار دیا کہ جرم ثابت ہے اور سزا میں کمی کی کوئی وجہ نہیں،یوں سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا گیا اور مجرم کی اپیل مسترد کر دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • ’عمر اب کب واپس آئیں گے؟‘ ننھے وی لاگر شیراز اور ان کی بہن مسکان کی محبت بھری ویڈیو وائرل
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • سوشل میڈیا ناقابل اعتبار ترین پیشہ ہے‘ سروے رپورٹ
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • نابینا بیوی سے وفاداری، چینی شوہر نے لاکھوں دل جیت لیے
  • بکروالوں کی سالانہ ہجرت: بقا کی جنگ یا روایت کا تسلسل؟