قراقرم یونیورسٹی اور چینی محققین کے مابین مشترکہ طور پر گلیشیر اسٹڈیز پر کام کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
دونوں اداروں کے زمہ داران نے قراقرم کے پہاڑی گلیشیئرز پر تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے مستقبل کے منصوبوں پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور چائنہ کے ماہرین نے KIU کی تحقیقی کوششوں بالخصوص K3C سینٹر کے کردار کی تعریف کی۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹیٹیوٹ آف ماؤنٹین ہیزڈز اینڈ انوائرمنٹ چینگڈو چین کے پروفیسر ڈاکٹر لیو کیاو کی سربراہی میں چینی محققین کے وفد نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ شعبہ تعلقات عامہ کے آئی یو کے مطابق گلیشیئر اسٹڈیز اور ماؤنیٹیرنگ میں مہارت رکھنے والے وفدکا قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عبد الحمید نے استقبال کیا۔جس کے بعد ماہرین نے کے آئی یو کے ڈائریکٹر AI لیب سید نجم الحسن اور قراقرم کرائیوسفیئر اینڈ کلائمیٹ (K3C) ٹیم سے ملاقات کی۔ جہاں وفد کو گلیشیئر کی نگرانی کے حوالے سے جامعہ قراقرم کی جانب سے تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور نئے قائم کردہ K3C سینٹر کا دورہ کرایا گیا۔ دونوں اداروں کے زمہ داران نے قراقرم کے پہاڑی گلیشیئرز پر تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے مستقبل کے منصوبوں پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور چائنہ کے ماہرین نے KIU کی تحقیقی کوششوں بالخصوص K3C سینٹر کے کردار کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق، مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ مذاکرات کے بعد دونوں فریقوں کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، جو ترک وزارتِ خارجہ کی جانب سے منظرِ عام پر لایا گیا۔
اعلامیے کے مطابق ترکیہ اور قطر کی مشترکہ ثالثی میں 25 سے 30 اکتوبر تک استنبول میں مذاکرات منعقد ہوئے، جن کا مقصد دوحہ میں 18 اور 19 اکتوبر کو طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو مزید مضبوط اور مؤثر بنانا تھا۔
دونوں فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اس کے نفاذ کے قواعد و ضوابط آئندہ اجلاس میں، جو 6 نومبر کو استنبول میں ہوگا، طے کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ فریقین نے ایک مشترکہ مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے، جو جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ دار فریق پر جرمانہ عائد کرنے کا اختیار رکھے گا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ترکیہ اور قطر نے پاکستان اور افغان طالبان کے مثبت اور تعمیری رویے کو سراہا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ خطے میں امن، استحکام اور تعاون کے فروغ کے لیے اپنا کردار جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترکیہ کی درخواست پر پاکستان نے افغانستان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی تاکہ امن عمل کو آگے بڑھایا جاسکے۔