فروری 2025ء میں جاری کھاتے کو 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا، تیسری سہ ماہی میں جاری کھاتا 70 کروڑ ڈالر سرپلس رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات میں نمایاں اضافہ کے باعث مارچ 2025ء میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق مارچ 2025ء میں جاری کھاتہ ایک ارب 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سرپلس رہا، فروری 2025ء میں جاری کھاتے کو 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش تھا، تیسری سہ ماہی میں جاری کھاتا 70 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کا جاری کھاتے ایک ارب 85 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کھاتے کو ایک ارب 65 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا تھا، گزشتہ مالی سال کے پہلے نو ماہ کے مقابلے میں رواں مالی سال اسی عرصے میں اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات 7 ارب ڈالر زائد رہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا مارچ ترسیلات کی مالیت 21 ارب 3 کروڑ  ڈالر رہیں، رواں مالی سال اسی عرصے کے دوران ترسیلات کی مالیت 28 ارب 3 کروڑ ڈالر رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جاری کھاتے لاکھ ڈالر مالی سال ایک ارب

پڑھیں:

خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی

 خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا سلسلہ جاری ہے، آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں ایک بار پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کے دوران مجموعی طور پر 551 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر 314 مختلف کیسز میں بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سرکاری ملازمین سے متعلق 50 کیسز شامل ہیں، جن میں 1 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ فنڈز کی غیر مناسب تقسیم کے 4 کیسز میں 16 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ میں غیر مصدقہ رقوم کی منتقلی کے 11 کیسز میں 52 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومتی خزانے کو 136 ارب 56 کروڑ روپے کے 41 کیسز میں مالی نقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ترقیاتی اخراجات، کم ٹیکسز اور جرمانوں کے باعث حکومتی خزانے کو 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے ساتھ ہی غیر معیاری فنانشل مینجمنٹ کی وجہ سے 51 کھرب 40 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان بھی سامنے آیا ہے۔آڈٹ رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد بالغ افراد وزن کی زیادتی یا موٹاپے کا شکار
  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  •  خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • پاکستان کے قرضوں میں نمایاں اضافہ، ہر پاکستانی کتنا مقروض؟