پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیشرفت، پری کوالیفکیشن معیارات کی منظوری دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیشرفت، پری کوالیفکیشن معیارات کی منظوری دیدی گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری بارے اہم پیشرفت ، پی آئی اے کی فروخت کے لیے پری کوالیفکیشن معیارات کی منظوری دے دی گئی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کی نجکاری کے لیے نجکاری کمیشن بورڈ نے ممکنہ بولی دہندگان کے انتخاب کے لیے پیشگی اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی۔رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن بورڈ کا 233 واں اجلاس آج نجکاری کمیشن میں وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری اور چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
بورڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈکے 51 سے 100 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے ممکنہ بولی دہندگان کے انتخاب کے لیے پیشگی اہلیت کے معیار کی منظوری دے دی۔پی آئی اے سی ایل کی تقسیم کے لیے تازہ اظہار دلچسپی کا اشتہار اگلے ہفتے شائع کرنے کا منصوبہ ہے، بورڈ کا اجلاس کل جاری رہے گا جس میں ایجنڈے کے باقی آئٹمز پر غور کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی نجکاری کی منظوری پی آئی اے
پڑھیں:
پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
فائل فوٹوپاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے معاملے پر پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی ٹیم جنوری میں ایک اور آڈٹ کرنے پاکستان پہنچے گی، سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام شعبوں کے سربراہان کو امریکی ایوی ایشن کے آڈٹ کی تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت کردی۔
امریکی فیڈرل ٹیم پاکستان سول ایوی ایشن اور ایئر لائنز کے طیاروں کی مینٹیننس، فلائٹ سیفٹی کا جائزہ لے گی، امریکی فیڈرل ایوی ایشن ٹیم پاکستانی طیاروں کا جائزہ لے گی۔
اسکیم آف ارینج منٹ کے تحت پرسیشن انجینئرنگ شعبہ کو یکم مئی 2025 سے پاک فضائیہ کے ذیلی کمپنی کے حوالے کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکی ٹیم آڈٹ کے دوران پاکستان سے امریکا پروازوں کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں کا بھی مکمل آڈٹ کرے گی، امریکی ایوی ایشن کے آڈٹ کے بعد پاکستانی ایئر لائنز کی امریکا کےلیے براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی ٹیم نے سول ایوی ایشن اور پاکستانی ایئرلائنز کے طیاروں کا آڈٹ کیا تھا۔