سٹی42:  پنجاب کے محنت کشوں کے لیے بڑی خوشخبری آ گئی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے کی تاریخ کے سب سے بڑے ماہانہ راشن کارڈ پروگرام کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق صنعتی مزدوروں کے لیے 40 ارب روپے مالیت کا راشن کارڈ منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب بھر کے 12 لاکھ 50 ہزار صنعتی محنت کشوں کو راشن کارڈ فراہم کیے جائیں گے۔ یہ منصوبہ یکم مئی کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز باقاعدہ طور پر لانچ کریں گی۔

فیصل آباد: پیٹرول پمپ پر کھڑے ٹینکر میں آگ لگ گئی، 3 گاڑیاں جل کر خاکستر

پنجاب حکومت اس منصوبے کے لیے ابتدائی طور پر 20 ارب روپے فراہم کرے گی جبکہ لیبر اور سوشل سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ سے مزید 10، 10 ارب روپے دیے جائیں گے۔

راشن کارڈ بینک آف پنجاب کے ذریعے جاری کیے جائیں گے جبکہ اس کارڈ کے ذریعے ماہانہ کتنی رقم فراہم کی جائے گی اس کا حتمی فیصلہ پنجاب کابینہ کرے گی۔

پنجاب حکومت اس اقدام کے لیے باقاعدہ قانون سازی بھی کرے گی۔ راشن کارڈ گھرانے کے سربراہ کو جاری کیا جائے گا، جس سے مجموعی طور پر 84 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

فلوریڈا کی یونیورسٹی میں فائرنگ،6 افراد ہلاک،پانچ زخمی

مزید یہ کہ بی آئی ایس پی اور دیگر سرکاری گرانٹس حاصل کرنے والے صنعتی مزدور بھی اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

 
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 راشن کارڈ کے لیے

پڑھیں:

بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی

چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کے بعد بھارت کی آٹو انڈسٹری ایک سنگین بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔ اخبار اکانومک ٹائمز کے مطابق  یہ اقدام بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہا ہے کیونکہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو مصنوعات کی پیداوار کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے، جن میں چین دنیا کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔

چین کی پابندی کے باعث بھارت میں ای وی (الیکٹرک وہیکل) موٹرز کے لیے ضروری میگنٹس کی سپلائی معطل ہو گئی ہے، جس سے نہ صرف الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہوئی ہے بلکہ روایتی گاڑیوں کی پیداوار پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ بھارتی آٹو انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے اور کارخانوں کی بندش کے خدشات کے ساتھ روزگار پر بھی گہرے منفی اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے جنوبی ایشیا میں بھارت کے اثرورسوخ میں کمی، چین نے بازی پلٹ دی، امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ

یہ صورتحال مودی سرکار کے میک ان انڈیا کے دعوے کو ایک بڑا جھٹکا دے رہی ہے اور صنعتی خودمختاری کے حوالے سے سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔ صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی آٹو انڈسٹری چین کی نایاب دھاتوں پر مکمل انحصار کرتی ہے اور اس کا کوئی فوری متبادل موجود نہیں، جو بھارت کے صنعتی خواب کو چکنا چور کر سکتا ہے۔

مودی حکومت پر سوال اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت کا نعرہ صرف دعوے تک محدود ہے؟ کیا حکومت نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظر انداز کیا؟ اگر جلد متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو صنعت کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے بھارت کو شدید دھچکا، چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے

ماہرین اور صنعتکار حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے اور بھارت کی صنعتی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ سوال یہ بھی اٹھ رہا ہے کہ کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکلنے میں کامیاب ہو پائے گی یا یہ نعرے صرف ’میک ان انڈیا‘ کے دعوے تک ہی محدود رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بزنس بھارت چین

متعلقہ مضامین

  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں ، کچھ نہیں کہا جائے گا‘ طالبان کا اعلان
  • سندھ اورپنجاب کا بجٹ 13جون کو پیش کرنے کا اعلان
  • تاجروں کاوزیراعلیٰ پنجاب کے ٹیکس شرح نہ بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • وزیراعلی پنجاب کا صفائی انتظامات پر سینٹری ورکرز کو 10 ہزار فی کس دینے کا اعلان
  • اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں، جلد جاری کرنے کا اعلان
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • بھارت کو بڑا جھٹکا، چین نے نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی
  • طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان
  • قیدیوں کیلئے خوشخبری، پنجاب بھر میں 90 روزہ سزا معافی کا اعلان