کراچی : نان اور چپاتی روٹی کی قیمتوں میں بڑی کمی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کمشنر کراچی نے آٹے کے بعد نان اور چپاتی کی قیمتیں بھی کم کردیں. نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ 100 گرام چپاتی کی قیمت 10 روپے اور 120 گرام نان کی قیمت 15 روپے مقرر کردی گئی۔کمشنر کراچی حسن نقوی کے حکم پر نیا نوٹیفکیشن جاری گیا ہے .جس کے مطابق چپاتی 100 گرام 10 روپے میں فروخت کی جائے. تندور مالکان نرخ نامہ نمایاں جگہ آویزاں کریں، 120 گرام نان 15روپے میں فروخت ہوگا۔کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ قیمت بڑھانے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے.
واضح رہے کہ گذشتہ روز کمشنر کراچی نے ڈیڑھ ماہ بعد آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹی فیکیشن جاری کیا تھا۔ کمشنر کراچی نے آٹے کی قیمتوں میں 10روپے سے 17روپے فی کلو کمی کی۔کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈھائی نمبر آٹا ہول سیل 83 روپے جبکہ ریٹیل میں 87 روپے فی کلو مقرر کیا گیا۔فائن آٹا ہول سیل 88 روپے جبکہ ریٹیل میں 92 روپے فی کلو مقرر کی گئی. چکی آٹا کے نرخ 100 روپے فی کلو مقرر ہے۔مارکیٹ میں فائن آٹا 90 سے 100 روپے فی کلو پر فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ چکی آٹا 110 سے 115 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کمشنر کراچی روپے فی کلو کی قیمت
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد ایرانی پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟
وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 7 روپے 95 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 258 روپے 43 پیسے فی لیٹر مقرر جبکہ ڈیزل کی نئی قیمت 262 روپے 59 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
ایک جانب جہاں پاکستانی پیٹرول کے دام بڑھے ہیں وہیں بلوچستان میں ایرانی پیٹرول کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت کی جانب سے کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی کی وجہ سے شہر میں ایرانی پیٹرول و ڈیزل دستیاب نہیں البتہ ذرائع کا بتانا ہے کہ بلوچستان کے بلوچ اور پشتون آبادی والے اضلاع میں سب بھی ایرانی پیٹرول کی خرید وفروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
حکومت کی جانب سے ایرانی پیٹرول کی خرید وفروخت پر سخت پابندی عائد ہے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ ایرانی پیٹرول پمپ سنگین سیکیورٹی خطرات اور حادثات کا موجب ہیں ایک ماہ کے دوران 28 جگہ ایسے ایرانی پیٹرول پمپ میں حادثات پیش آئے ہیں جس سے عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ ایرانی پیٹرول اور اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔
مزید پڑھیں: کیا ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کا سلسلہ سال 2025 میں تھم جائےگا؟
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے منسلک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایرانی سرحد سے منسلک علاقوں میں ایرانی پیٹرول کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران 100 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 190 اور 195 روپے فی لیٹر میں ملنے والا ایرانی پیٹرول 300 روپے سے زائد میں فروخت ہو رہا ہے۔ دراصل یکدم اضافہ کی وجہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی ہے جس کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل کے آنے کا سلسلہ کم ہو گیا ہے ایسے میں ذخیرہ اندوزوں کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صوبے کے پشتون آبادی والے اضلاع جن میں ژوب، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ اور چمن میں ایرانی پیٹرول کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے متعدد پیٹرول پمپس بند ہو چکے ہیں جبکہ پیٹرول 300 روپے فی لیٹر سے زائد میں فروخت ہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایرانی پیٹرول بلوچستان پیٹرولیم مصنوعات وفاقی حکومت