Express News:
2025-09-18@11:31:23 GMT

ملکی قرضوں میں کمی لانے کیلئے وزیرخزانہ کا اہم فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کے ذمہ واجب الادا قرضوں میں کمی لانے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے عمر ایم خان کو وزارت خزانہ میں مشیر برائے ڈیبٹ مینجمنٹ تعینات کردیا۔

وزارت خزانہ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ان کی تقرری 9 اپریل سے کی گئی ہے جو کہ فوری طور پر نافذ العمل ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق عمر ایم خان بینکاری کے شعبے میں 25 سال سے زائد عرصے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سینئر ماہر ہیں، جنہوں نے نجی شعبے کے قرضوں، اسٹریٹجک اور معاشی تجزیے کے ساتھ ساتھ آپریشنل کارکردگی میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ تیزی سے ترقی کے حصول اور پائیدار اقتصادی بہتری کے لیے ان کی خدمات نہایت اہم رہی ہیں، وہ اسٹریٹجک اور معاشی جائزے، منصوبہ بندی، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعلقات، حکومتی رابطوں اور ریگولیٹری امور میں گہری مہارت رکھتے ہیں۔

وزارت خزانہ نے بتایا کہ اس کے علاوہ عالمی منڈیوں، اسٹریٹجک مینجمنٹ اور بارڈر پار قرضہ جات کے حوالے سے بھی ان کی معلومات قابلِ قدر ہیں جبکہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کا عملی تجربہ رکھتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی

وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔

کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔ 

اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔ 

پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔

کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • ایشیا کپ کے حوالے سے فیصلہ ملکی مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا جائیگا: پی سی بی
  • بانی پی ٹی آئی اقتدار کیلئے ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حنیف عباسی
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ
  • حکومت کا 2600 ارب کے قرضے قبل از وقت واپس اور سود میں 850 ارب کی بچت کا دعویٰ
  • مالی سال 2025 میں وفاقی خسارہ کم ہو کر 7.1 ٹریلین روپے رہا، وزارت خزانہ کا دعویٰ
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا
  • پاکستان کے قرضوں میں نمایاں اضافہ، ہر پاکستانی کتنا مقروض؟