ملکی قرضوں میں کمی لانے کیلئے وزیرخزانہ کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کے ذمہ واجب الادا قرضوں میں کمی لانے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے عمر ایم خان کو وزارت خزانہ میں مشیر برائے ڈیبٹ مینجمنٹ تعینات کردیا۔
وزارت خزانہ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ان کی تقرری 9 اپریل سے کی گئی ہے جو کہ فوری طور پر نافذ العمل ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق عمر ایم خان بینکاری کے شعبے میں 25 سال سے زائد عرصے کا وسیع تجربہ رکھنے والے سینئر ماہر ہیں، جنہوں نے نجی شعبے کے قرضوں، اسٹریٹجک اور معاشی تجزیے کے ساتھ ساتھ آپریشنل کارکردگی میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
اس ضمن میں بتایا گیا کہ تیزی سے ترقی کے حصول اور پائیدار اقتصادی بہتری کے لیے ان کی خدمات نہایت اہم رہی ہیں، وہ اسٹریٹجک اور معاشی جائزے، منصوبہ بندی، اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعلقات، حکومتی رابطوں اور ریگولیٹری امور میں گہری مہارت رکھتے ہیں۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ اس کے علاوہ عالمی منڈیوں، اسٹریٹجک مینجمنٹ اور بارڈر پار قرضہ جات کے حوالے سے بھی ان کی معلومات قابلِ قدر ہیں جبکہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کا عملی تجربہ رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
اپنے ایک جاری بیان میں ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران کیخلاف نئی امریکی پابندیاں انسانیت سوز ہیں۔ یہ پابندیاں ایران پر دباو کی پالیسی بڑھانے کی ناکام کوشش ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے نئی امریکی پابندیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی و بینکاری کے شعبوں میں تعاون کے بہانے متعدد ایرانی و غیر ایرانی اشخاص و اداروں کے خلاف امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنا قابل مذمت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکی وزارت خزانہ نے ایران سے تعاون کے الزام میں 10 افراد اور 27 اداروں کو پابندیوں کی نئی فہرست میں شامل کیا۔ پابندی کا شکار ہونے والے 10 میں سے 9 افراد ایرانی اور 1 شخص چینی ہے جب کہ متحدہ عرب امارات، چین اور ایران میں قائم کمپنیاں بھی اسی زد میں آئیں۔ امریکہ کے اس غیر انسانی فعل پر اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیاں انسانیت سوز ہیں۔ یہ پابندیاں ایران پر دباو کی پالیسی بڑھانے کی ناکام کوشش ہیں۔ یہ پابندیاں غیرقانونی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں جو ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں۔