بیجنگ :
چینی صدر شی جن پھنگ کے حالیہ دورہ کمبوڈیا نے چین کمبوڈیا ” آہنی دوستی” میں نیا موضوع اور نئی قوت محرکہ فراہم کی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، چین کمبوڈیا تعلقات کو جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری سے لے کر نئے دور میں چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک، اور پھر نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک اپ گریڈ کیا گیا، جو چین اور کمبوڈیا کے بین الاقوامی سطح پر مل کر کام کرنے کے عزم کا بہترین مظہر ہے۔
چین اور کمبوڈیا کے تعلقات میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور کمبوڈیا کی پانچ جہتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں۔ عالمی تجارتی تحفظ پسندی میں اضافے کے پیش نظر، فریقین تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کی خواہش رکھتے ہیں.

نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو کس طرح فروغ دیا جائے؟ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ پانچ نکات یعنی زیادہ اعلی معیار کے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے،زیادہ اعلی معیار کے باہمی فائدہ مند تعاون کو بڑھانے،زیادہ اعلی معیار کی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانے،عوام کے درمیان زیادہ ثقافتی تبادلوں کو انجام دینے اور زیادہ اعلی معیار کی اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مضبوط بنانے نے اگلے مرحلے میں چین-کمبوڈیا تعلقات کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی ہے۔ گزشتہ برسوں سے چین اور کمبوڈیا نے ہمیشہ ایک دوسرے کے مرکزی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کو سمجھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔صدر شی کے حالیہ دورے کے دوران چین اور کمبوڈیا نے دوطرفہ تعاون کی30 سے زائد دستاویزات کا تبادلہ کیا، جن میں صنعتی اور سپلائی چین کا تعاون، مصنوعی ذہانت اور ترقیاتی امداد سمیت متعدد شعبے شامل ہیں ۔ فریقین نے کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گلوبل ساؤتھ کے اہم اراکین کی حیثیت سے چین اور کمبوڈیا کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا نہ صرف دونوں ممالک کے مفاد میں ہے بلکہ دنیا کے لیے بھی سازگار ہوگا۔ وقت کی آزمائشوں پر پورا اترنے والی چین کمبوڈیا “آہنی دوستی” مزید بڑھتی جائےگی اور اس سے خطے اور دنیا کے امن اور ترقی میں مزید مثبت توانائی بھی فراہم کی جائےگی۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان جے 35 اے چینی اسٹیلتھ طیارے لیکر دفاع مضبوط بنانے کا خواہاں

اسلام آباد:

دنیا بھر کے عسکری حلقوں میں یہ خبر گونج رہی ہے کہ پاکستان دیرینہ دوست چین سے جنگی طیاروں کی پانچویں نسل یا ففتھ جنریشن میں شامل ملٹی رول  جے۔ 35 اے طیارے خرید کر اپنا دفاع مزید مضبوط و توانا بنا رہا ہے۔

ابتک صرف امریکہ، روس اور چین ایسے طیارے بنا سکے جن میں  دو امریکی (F-22 اور F-35 )، دو چینی (J-20 اور J-35 ) اور ایک روسی (Sukhoi Su-57) ہے۔

فی الوقت انہی فائٹرزجیٹس کا فضاؤں میں راج ہے۔ ففتھ جنریشن طیارے اسٹیلتھ خصوصیات رکھتے، اس  باعث دشمن کے ریڈار انھیں آسانی سے شناخت نہیں کر پاتے۔

ہلکی دھاتوں سے بننے کی وجہ سے تیزرفتار ہیں اورفضا میں بہ سرعت رخ بدلتے جدید ترین کمپیوٹر سسٹم رکھنے کی بدولت میدان جنگ میں حالات سے مکمل آگاہی رکھتے ہیں۔

C3 صلاحیتوں یعنی کمانڈ، کنٹرول اور کیمونکیشنز سے لیس ہیں۔جے35 اے تمام ففتھ جنریشن طیاروں میں سب سے نیا اور انتہائی نایاب سسٹمز رکھنے والا فائٹر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیشرفت
  • “بھارتی طیارے کو گرنے میں ایک منٹ بھی نہیں لگا”، سی این این کی چونکا دینے والی رپورٹ
  • امریکی خاتون نے سوشل میڈیا پر دوستی کے بعد جھنگ پہنچ کر نوجوان سے شادی کرلی
  • چین اور پاکستان 5 جی بیس اسٹیشن کے آلات کی آزمائش کر رہے ہیں، چینی میڈیا
  • افریقی ترقی یافتہ ممالک کی چین کے ساتھ برآمدات کے لیے مزید سہولیات فراہم کی جا ئیں گی، چینی صدر
  • چین سربیا کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کے اہم مفادات میں  مزید کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے تیار ہے، چینی نائب وزیر اعظم
  • چین اور برطانیہ اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہیں، چینی وزیرتجارت
  • پاکستان جے 35 اے چینی اسٹیلتھ طیارے لیکر دفاع مضبوط بنانے کا خواہاں
  • پاکستان اور روس کے درمیان دوستی کے رشتے مزید مضبوط ہوں گے : صدر مملکت
  • چین اور جنوبی کوریا کی اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو  مزید بلندی تک لے جانا چاہئے، چینی صدر